شہر میں مزید 30 بچہ مزدوروں کو بچالیا گیا ‘ پولیس کے دھاوے

حیدرآباد 30 جنوری ( پی ٹی آئی ) بہار سے تعلق رکھنے والے تقریبا 100 بچوں کو جو چوڑیوں کے کارخانوں میں بندھوا مزدوروں کی طرح کام کر رہے تھے بچانے کے ایک دن بعد سٹی پولیس نے آج مزید 30 بچوں کو بچالیا جنہیں شہر کے مختلف علاقوں میں مضر صحت کاموں میں مشغول رکھا گیا تھا ۔ ڈی سی پی ساؤتھ زون مسٹر وی ستیہ نارائنا نے کہا کہ کالا پتھر اور رین بازار علاقوں میں مختلف مقامات پر دھاووں کو جاری رکھتے ہوئے پولیس نے 6 سے 13 سال کی عمر کے مزید 30 بچوں کو رہا کروالیا ہے جنہیں مضر صحت صنعتوں میں کام پر رکھا گیا تھا ۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ہم نے کل سے جملہ دس افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ ان میں آٹھ کو کل گرفتار کیا گیا جبکہ دو کو آج ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوسرے 15 ملزمین سے پوچھ تاچھ کرنے کیلئے عدالت میں پولیس تحویل کی درخواستیں بھی داخل کی ہیں ۔ ان افراد کو گذشتہ ہفتے کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ بچہ مزدوری کو برداشت کرنے تیار نہیں ہے اور اس نے مختلف محکمہ جات کے کئی عہدیداروں کو پولیس کے ساتھ متعین کیا ہے اور ایک خصوصی مہم چلائی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان کیخلاف تعزیرات ہند کے مناسب دفعات کے علاوہ لیبر ایکٹ اور جوینائیل جسٹس ایکٹ کے دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ گذشتہ ہفتے پولیس نے پرانے شہر میں زبردست تلاشی مہم چلاتے ہوئے زائد از 200 بچوں کو رہا کروالیا تھا جن میں 10 لڑکیاں بھی شامل تھیں۔ یحہ بچے بہار سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ مضر صحت صنعتوں میں کام کر رہے تھے ۔ اس کارروائی میں پولیس نے 15 افراد کو گرفتار بھی کیا تھا ۔ ان میں بیشتر بچوں کا تعلق گیا ‘ جہان آباد ‘ نالندہ اور نواڈہ اضلاع ( بہار ) سے تعلق ہے ۔ پولیس کے بموجب ان بچوں کے والدین کو پانچ تا دس ہزار روپئے اڈوانس دے کر بچوں کو بہت ہی کم تنخواہ پر کام کرنے کیلئے مجبور کیا جاتا ہے ۔