شہر میں سینکڑوں بورویلس ناکارہ ، عوام پانی خریدنے پر مجبور

پاش علاقوں میں واٹر ٹینکرس سے سربراہی آب ، عوام کے مسائل میں اضافہ
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اپریل : ( ابوایمل ) : ایک جانب موسم گرما اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے تو دوسری طرف عوام کو پانی کی مطلوبہ مقدار نہ ملنے کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ستم بالائے ستم محلوں میں موجود بورویلس ایسی خستہ حالتوں میں ہے کہ وہ کوئی تاریخی کھنڈر معلوم ہوتے ہیں ۔ پہلے جب بورویل لگائے جاتے تھے تو محلے کے لیڈر اور سیاست داں اس کا افتتاح کرتے تھے اور دوسرے دن اخبار میں نئی بورویل کے قریب گلپوشی کے ساتھ ان کی تصویر دیکھنے کو مل جاتی تھی لیکن آج شہر کی سینکڑوں بورویلس اسکراپ کے سامان میں تبدیل ہوچکی ہیں اور عوام کو پانی کی قلت کا سامنا ہے لیکن نہ لیڈروں کو اور نہ ہی آبرسانی کے ارباب مجاز کی توجہ اس جانب جاتی ہے ۔ بلدیہ تو اپنی سست روی اور لاپرواہی کے لیے مشہور ہی ہے تو اس محکمہ سے گلہ کرنا بے فیض ہوتا ہے ۔ محلوں کی بورویلس کی خستہ حالات کی وجہ سے عوام واٹر ٹینکرس کے ذریعہ پانی حاصل کرنے پر مجبور ہورہے ہیں جو کہ پانی خرید کر استعمال کرنے کے مترادف ہے ۔ واٹر ٹینکرس کے ذریعہ پانی حاصل کرنا بھی آسان نہیں ہے کیوں کہ واٹر ٹینکرس کے ذریعہ جب پانی طلب کیا جاتا ہے تو ان واٹر ٹینکرس کی خدمات کے لیے بنجارہ ہلز ، جوبلی ہلز اور اس طرح کے پاش علاقوں کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ موسم گرما کی شدت میں اضافہ کے ساتھ شہر کے عوام کے پانی کے لیے بڑھتے مسائل کی یکسوئی کے لیے ضروری ہے کہ مختلف محلوں میں موجود بورویلس کو فوری طور پر درست کروایا جائے تاکہ عوام کو راحت مل سکے ۔۔