شمس آباد کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر بنانے پر زور

شمس آباد گرام پنچایت گرام سبھا اجلاس میں قائدین کے مطالبات
شمس آباد ۔ /2 اکٹوبر (سیاست نیوز) شمس آباد گرام پنچایت گرام سبھا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں سبھی گرام پنچایت ممبرس نے شمس آباد میں ضلع ہیڈکوارٹر بنانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ شمس آباد سرپنچ راچاملا سدیشور نے اپنی مخاطبت میں کہا کہ ہم تمام ملکر حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ ہیڈکوارٹر شمس آباد میں ہی قائم کیا جائے اور باتھ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تین کی منظوری دیں جس سے 40111 کا عمل ہی ختم ہوجائے گا ۔ جس سے کئی رکاوٹیں دور ہوجائیں گی جس سے یہاں مزید ترقی ہوگی ۔ اس کے علاوہ ڈمپنگ یارڈ کی منظوری اور شمس آباد تالاب کو منی ٹینک بینڈ کے طرز پر بنانے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے تمام سرکاری عہدیداروں کو عوام کی رائے حاصل کرنے کے بعد ہی ضلع ہیڈکوارٹرس کا اعلان کرنے کو کہا مگر عہدیدار اپنی من مانی کررہے ہیں اور چند سیاسی قائدین اپنے سیاسی مفاد کیلئے مختلف مقامات پر عہدیداروں کو اراضی کا معائنہ کرواکر شمس آباد کی عوام کے ساتھ ناانصافی کررہے ہیں ۔ ہر وقت شمس آباد کے ساتھ ہی ناانصافی ہورہی ہے ۔ شمس آباد میں ایرپورٹ تعمیر کرنے کیلئے ہزاروں ایکڑ اراضی شمس آباد کے عوام سے حاصل کی گئی اور انہیں تیقن دیا گیا تھا کہ انہیں ملازمتیں بھی فراہم کی جائیں گی ۔ لیکن ایک بھی متاثرہ شخص کو ملازمت نہیں دی گئی ۔ محمد شمس الدین ڈپٹی سرپنچ نے کہا کہ شمس آباد میں تمام سہولیات مہیا ہے ۔ ضلع ہیڈکوارٹر شمس آباد میں نہیں بنایا گیا تو کل جماعتی قائدین راستہ روکو ، بھوک ہڑتال کرتے ہوئے سڑکوں پر آجائیں گے ۔ اور اگر حالات کشیدہ ہوگئے تو اس کی تمام ذمہ داری حکومت کی ہی ہوگی ۔ اس گراما سبھا میں ایگزیکٹیو آفیسر یادگیری ریڈی ، نریش ، وینکٹیش ، ملا ریڈی ، شرون گوڑ ، نور جہاں ، دیپا ، بھارتما گرام پنچایت ممبرس کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد موجود تھی ۔