شمسی توانائی کا طیارہ اپنے سخت ترین سفر پر چین سے ہوائی روانہ

بیجنگ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام)شمسی توانائی سے کام کرنے والا تجرباتی طیارہ آج مشرقی چین کے شہر نانجنگ سے 8 ہزار کیلو میٹر طویل سفر پر جو 6 روزہ ہوگا بحرالکاہل کے جزیرہ ہوائی کیلئے روانہ ہوگیا ۔ یہ پوری دنیا کے سفر کا سخت ترین مرحلہ ہے ۔ چین سے ہوائی کے سفر پر 2.40 بجے شب مقامی وقت کے مطابق 12.10 بجے دن یہ طیارہ پرواز کر گیا ۔ ایک ماہ قبل یہ 21 اپریل کی رات نانجنگ میں اترا تھا ۔ یہ طیارہ درحقیقت 5 مئی کو نانجنگ سے روانہ ہونے والا تھا لیکن دونوں پائلٹ ساز گار موسمی حالات کے منتظر تھے جس کی وجہ سے طیارہ کی پرواز میں تاخیر ہوئی ۔ نانجنگ سے ہوائی تک سفر امکان ہے کہ 6 دن اور 6 رات کا ہوگا ۔ 62 سالہ اینڈرو گورش برگ اس طیارہ کے کنٹرولر ہوں گے ۔ جب یہ طیارہ سمندر پار کرلے گا تو بوش برگ 20 منٹ تک آرام کریں گے ۔شمسی طیارہ زیادہ تر خود کار طریقہ پر پرواز کرے گا ۔طیارہ کے دوسرے پائلٹ برٹرینڈ پکاڈ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نانجنگ میں اُن کے قیام کے دوران بحرالکاہل کے سفر کیلئے وہ مطلع صاف ہونے کے منتظر تھے کیونکہ پیش قیاسیوں میں کہا گیا تھا کہ بحرالکاہل میں چند ہفتوں تک سمندری طوفان آتے رہیں گے۔
سرکاری خبررساں ادارہ ژنہوا کی اطلاع کے بموجب 17 ہزار شمسی خلیے اس طیارہ کے بازووں میں نصب کئے گئے ہیں جو شمسی روشنی سے برقی توانائی حاصل کرتے ہیں ۔ یہ طیارہ صاف ستھری توانائی کو فروغ دینے کے مقصد سے ایجاد کیا گیا ہے ۔