’’ شریف خاندان‘ کروڑ مرتبہ احتساب کا سامنا کرنے تیار‘‘

ماضی میںپانچ مرتبہ بے قصور ثابت ہوچکے ہیں ‘ پوچھ گچھ کے بعد شہباز شریف کا بیان
لاہور ۔ 18جون ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی صوبہ پنجاب کے چیف منسٹر شہباز شریف نے جے آئی ٹی میں چار گھنٹے پیشی کے بعد فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماراپہلانہیں بلکہ پانچواں احتساب ہو رہا ہے، بھٹو نے ہماری فیکٹری ہتھیالی، اسکی بیٹی نے دو بار اور مشرف نے ایک بار حساب لیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں مجھے اور بینظیر دور میں والد کو ہتھکڑیاں لگیں، کمر درد کا پرانا مریض ہوں لیکن ڈکٹیٹر کی طرح بہانہ بنایا نہ ہی ہسپتال گیا ہوں۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ ہمارا تعاون قانون کی حکمرانی کے لیے ایک حقیر کوشش کی ہے۔ ہم نے 5 ارب کے قرضے میں نہ تو رعایت لی اور نہ ہی معاف کروایا ہے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کی بات ہے تو لندن اور کینیڈا میں گھر بنانے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔شریف خاندان پر کسی سرکاری خزانے میں خرد برد کرنے کا الزام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میٹرو بس منصوبے، اورنج لائن ٹرین منصوبہ اور پاور منصوبوں سمیت ن لیگ نے اربوں روپے کے منصوبے لگائے ہیں اور اس پر کسی ایک میں بھی ایک پائی کی بھی کرپشن کرنے کا الزام نہیں ہے۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ میں اور وزیر اعظم نواز شریف قانون کی حکمرانی کے لئے جے آئی ٹی میں پیش ہوئے ہیں۔ میں نے پیشی سے بچنے کے لئے کسی قسم کا بہانہ نہیں کیا۔اس خاندان کا بھٹو دور ، بینظیر اور مشرف دور میں کڑا احتساب ہوا، یہ پانچواں احتساب ہے۔ 22 جنوری 1972 کی سرد شام اتفاق فائونڈری کو ہم سے چھین لیا گیا، اتفاق فائونڈری کا میرے بھائیوں اور والد نے 30 کی دہائی میں سفر شروع کیا اور 60 کی دہائی میں اتفاق فائونڈری عروج کو پہنچی، 65 اور 71 کی جنگوں میں دفاعی سازو سامان بھی اتفاق فائونڈری میں بنتا تھا، مجھے اور نوازشریف کو فخر ہے کہ ایماندار اوردیانتدار باپ کے بیٹے ہیں، جب 1972 میں ذوالفقاربھٹونے اتفاق فائونڈری کو چھین لیا، 10 ہزار مزدور بے روزگار ہوگئے،پھر دوسرا احتساب اس کی بیٹی بینظیر دور میں1989میں ہوا جب ہمارے کاروبار کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی97 اور98ء میں پیپلز پارٹی دور میں تیسرا احتساب کیاگیا۔میرے والد کو اس دور میں گرفتار کیاگیا، چوتھا احتساب مشرف دور میں ہوا، مشرف نے مجھے اور میرے بھائی نوازشریف کو ہتھکڑیاں لگائیں اس دور میں ہمارا کڑا احتساب کیاگیا، یہ احتساب کیا تھا در حقیقت ہمارے ذاتی کاروبار کو تباہ کیاگیا۔شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اپنے وطن کی مٹی سے پیا ر ہے۔ اورنج ٹرین منصوبے میں 200 ارب روپے سے زائد کی بچت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے جو تمام کاروبار تباہ کئے گئے کیا وہ بھٹو حکومت اورمشرف حکومت کی لوٹ کھسوٹ نہیں تھی، شہباز شریف نے کہا کہ ایک دفعہ نہیں ہمارا کروڑ دفعہ احتساب کرو یہ مٹی ہماری ہے۔