شریف برادران نے دو مرتبہ مجھے قتل کرنے کی کوشش کی

زرداری کا الزام ‘مسلم لیگ ( نواز) سے انتخابی اتحاد خارج از امکان ‘ آئندہ سال تک استحکام کی پیش قیاسی
لاہور ۔ 22اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ برطرف وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف نے دو مرتبہ ان کے قتل کی سازش کی تھی ۔ 62سالہ زرداری نے کہا کہ نواز اور شہباز نے قتل کی سازش کی تھی جب کہ وہ 8سال تک کرپشن کے مقدمات میں سزا کاٹ رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے مجھے ہلاک کرنے کی سازش کی تھی جب کہ وہ مقدمہ کی سماعت کیلئے عدالت جارہے تھے ۔ پارٹی کارکنوں کے اجتماع سے بلاول ہاؤز لاہور میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے چھوٹے بھائی چیف منسٹر پنجاب شہباز شریف یعنی شریف برادران نے دو مرتبہ 1990 کی دہائی میں جب کہ وہ قید تھے قتل کی سازش کی تھی ۔ زرداری نے کہا کہ نوازشریف ان سے ربط پیدا کرنے کی کوشش کررہے تھے تاکہ ان کی تائید حاصل کرسکے لیکن انہوں نے انکار کردیا تھا کیونکہ وہ نہیں بھولے تھے کہ ان کی بیوی بے نظیربھٹو اور ان کو قتل کرنے کی سازش کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ انہیں معاف کردیں گے اور منشور جمہوریت پر دستخط کریں گے لیکن پھر بھی نواز شریف نے غداری کی اور عدالت سے رجوع ہوگئے تاکہ انہیں غدار قرار دے سکیں ۔ میموگیٹ تنازعہ ایک یادداشت کے اطراف گردش کرتا ہے ‘ جبکہ اوباما انتظامیہ نے اسامہ بن لادن کی قیام گاہ پر دھاوے کیلئے مدد طلب کی تھی تاکہ پاکستان میں منتخبہ حکومت کا اقتدار چھین لینے کی فوج کی کوشش کو ناکام بنایا جاسکے ۔ مبینہ طور پر یادداشت کا مسودہ پاکستان کے سفیر برائے امریکہ حسین حقانی نے زرداری کی ایماء پر تیار کیا تھا ۔ نواز شریف نے اس معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اور قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کی دھمکی دی تھی ۔ اگر زرداری حکومت تسلی بخش تحقیقات نہ کروائے ۔ زرداری نے کہا کہ شریف برادران پر اس بار بھروسہ نہیں کیا جاسکتا اور وہ ان سے مصافحہ نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اتنی تیزی سے رنگ بدلتے ہے اور ہر ایک سے تعاون کیلئے تیار ہوجاتے ہیں ۔ اگر وہ برسراقتدار ہو وہ بڑی چالاکی سے اس پر ضرب لگاتے ہیں ۔
زرداری نے واضح کردیا کہ پارٹی قائدین نواز شریف کے ساتھ 2018ء کے انتخابات میں اتحاد کرنے کے ارادہ کو بھول جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سال انتخابات تک ہمارے قدم جم جائیں گے ۔