شرابی باپ اپنی بچی سے محروم ہونے سے بچ گیا

بے بس ماں کو لڑکی واپس مل گئی، آٹو ڈرائیور کی چوکسی، عثمان الہاجری کی مدد کام آگئی

حیدرآباد 28 فروری ( سیاست نیوز) ایک آٹو ڈرائیور کی تڑپ و چوکسی اور عثمان الہاجری کی کوششوں نے ایک بے بس ماں کو اس کی بیٹی واپس دلادی۔ یہ واقعہ کل رات دیر گئے پیش آیا۔ ایک شرابی باپ جو اپنی کمسن لڑکی کو لیکر شراب خانہ گیا تھا اور شراب کے نشہ میں دھت اس کو یہ بھی پتہ نہیں تھا کہ اس سے اس کی لڑکی ایک اور شرابی چھین رہا تھا تاہم اسی دوران امیر پلی کے علاقہ کے ایک غیور آٹو ڈرائیور محمد عامر نے ان دونوں کو شراب خانہ کے پاس بچی کے تعلق سے لڑتا جھگڑتا ہوا دیکھا اور ان دونوں شرابیوں کے قبضہ سے بچی کو حاصل کرلیا۔ لڑکی کو بچانے کی فکر میں عامر نے بچی کو اپنے قبضہ میں لے لیا اور پریشانی کے عالم میں اپنے علاقہ کے قائد عثمان الہاجری کو اطلاع دے دی جس کے بعد عثمان الہاجری نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ لڑکی کو ٹپہ چبوترا پولیس سے رجوع کردیا ۔

ملت کے ان غیور نوجوانوں کی رات دیر گئے تڑپ اور کوششوں کو دیکھ کر پولیس بھی عاجز آگئی اور پولیس نے شحصی دلچسپی لیتے ہوئے شہر اور سائبر آباد کے پولیس اسٹیشن کو لڑکی کا پیغام روانہ کردیا ۔ دوسری طرف اس بے فکر شرابی شخص کو اپنی بچی کی کوئی فکر نہیں تھی وہ خالی ہاتھ اپنے مکان پہونچا رات کے دو بجے معصوم کوپولیس اسٹیشن میں رکھنے کیلئے پس و پیش کا شکار شہری اور پولیس کے درمیان عثمان الہاجری نے اپنی ذمہ داری پر بچی کو مکان لے جانے کی اجازت حاصل کرلی اور اپنے مکان میں بچی کو لیکر چلے گئے اور رات دیر گئے پولیس سے مسلسل رابطہ میں تھے تا کہ بچی کے والدین کا پتہ چل جائے ان کی کوشش کامیاب رہی اور رات تقریبا ڈھائی بجے راجندر نگر پولیس سے لڑکی کی گمشدگی کی شکایت ملی۔ فوراً پولیس راجندر نے بچی کے والدین کو ٹپہ چبوترہ پولیس اسٹیشن روانہ کردیا جہاں بچی کو عثمان الہاجری نے پولیس کی موجودگی میں اس کی والدہ کے حوالہ کردیا۔ بتایا جاتاہے کہ آٹو ڈرائیور عامر اور عثمان الہاجری اور ان کے حامیوں کی کوششوں کی پولیس نے بھرپور ستائش کی اور انسپکٹر بی رویندر کی خصوصی دلچسپی پر ٹپہ چبوترا کی عوام نے انسپکٹر سے اظہار تشکر کیا۔ کمسن کدرہ کے والد کو عثمان الہاجری نے کونسلنگ کی اور شراب کی لعنت کو ترک کرنے کا مشورہ دیا۔ اس موقع پر کدرہ کے مامو فیاض اور الہاجری خاندان کے افراد موجود تھے۔