شب قدر چشمہ خیر، قرآن حکیم کلام حق تعالیٰ اور خاتم النبیینؐ کا رفیع الشان معجزہ

مختلف مساجد میں جلسہ ہاے فضائل شب قدر و جشن نزول قرآن مجید سے ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد۔2؍جون (پریس نوٹ) قرآن پاک کے فضل و شرف کا ایک پہلو اس کے نزول کی رات کا ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر اور فضیلت سے ممتاز ہو جانا ہے۔ کلام پاک کا پڑھنا ، سننا اور عمل پیرائی کی نیت سے معانی و مفاہیم قرآن کا سمجھنا یہاں تک آیات قرآنی کو دیکھنا اور تکتے رہنا بھی نیکی، خیر اور سعادت ہے قرآن پاک کی عظمت و شان اس کلام حق کی ہر آیت، ہر لفظ بلکہ ہر حرف سے نمایاں ہے۔ قرآن حکیم علوم و حکمت کا مخزن، نور ہدایت، اسرار و معارف کا گنجینہ، ساری انسانیت کا رہبر کامل ہے اس کی تعلیمات ہر دور ہر وقت اور ہر ایک کے لئے عام ہیں یہ کلام الٰہی صبح قیامت تک پوری آدمیت کے لئے سر چشمہ ہدایت ہے تاہم وہ خوش نصیب ہیں جو اس کلام پاک سے خصوصی طور پر فیض پا رہے ہیں جنھیں قرآن مجید نے اہل ایمان اور متقیوں کے نام و القاب سے یاد فرما کر ان سعادت والوں کے ایمان و تقویٰ کی توثیق فرمادی ہے۔ ان خیالات کا مجموعی طور پر اظہار کرتے ہوے ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے شب قدر کے سلسلہ میں 26 ؍رمضان المبارک کو بعد نماز ظہر مسجد شاہ عبد الرزاق ؒ، ضیاگوڑہ ،جامع مسجد محبوب شاہی مالا کنٹہ روڈ معظم جاہی مارکٹ، مسجد بارگاہ یوسفین ؒ نام پلی اور مسجد سیدہ فاطمہؑ زہرہ ،جھرہ آصف نگر روڈ اور بعد نماز تراویح مسجد ممتاز منشن لکڑی کا پل،مسجد حسینی بنجارہ ہلز روڈ نمبر 3،جامع مسجد ٹولی چوکی اور’’ حمیدیہ‘‘ شرفی چمن (مرکزی خطاب) میں منعقدہ جلسہ ہاے فضائل شب قدر میں مسلمانوں کے کثیر اجتماعات سے شرف تخاطب حاصل کیا جب کہ ان جلسوں کا اہتمام متذکرہ مساجد اور خانقاہوںکے متولیوں اور انتظامی کمیٹیوں کی جانب سے کیا گیا تھا۔ رات دیر گئے تک جاری رہنے والے خطابات میں انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء سابقین کو ایک نہ ایک اعجاز و خصوصیت سے ممتاز فرمایا لیکن اپنا کلام پاک قرآن مجید اپنے حبیب خاتم النبیین محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل فرماکر حضور انورؐ کی ذات والا کو سب پر فضیلت اور فوقیت دی۔شب قدر کے موقع پر مسلمانوں کو اس عہد کے سلسلہ میں مخلص رہنا ہے کہ جس طرح ماہ رمضان کے دوران تلاوت قرآن پاک، سماعت، فہم کلام حق اور ارشادات قرآنی پر عمل پیرائی کا سلسلہ جاری رہا اب آنے والے گیارہ مہینوں بلکہ تمام زندگی ہمارا قرآن مجید کے ساتھ یہی ربط و تعلق قائم و برقرار رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ بلا شبہ قرآن پاک ہی وہ واحد کتاب حق ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی اور لکھی جاتی ہے انہی خصوصیات کی بناء پر کلام الٰہی کو القرآن اور الکتاب سے موسوم فرمایا گیا۔ شب قدر میں لوح محفوظ سے یکبارگی نزول ہوا اور پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی حکمت بالغہ سے جب جب چاہا حالات و ضرورت کے لحاظ سے 23 سال تک اس کی آیات جلیلہ کو وحی کے ذریعہ اپنے حبیب ؐ کے قلب اطہر پر نازل فرمایا۔ قرآن پاک میں زندگی کے ہر شعبہ اور ہر امر سے متعلق احکام، ہدایات اور رہنمائی ملتی ہے۔ قرآن مجید کائنات اور حیات کے تمام حقائق کے متعلق علم سے نوازتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت، مخلوق خدا کی خدمت، احترام آدمیت، رحم و مروت اور صدق و صفا، نیکی و بھلائی، اخوت و محبت، اخلاق حسنہ و معاملات کی عمدگی، حقوق و فرائض، حیات و ممات، دنیا و آخرت ہر ایک سے متعلق روشن ہدایات اور احکام اس کا فیضان دائمی ہے۔ قرآن پاک کا یہ اعجاز ہے کہ اس کی جس قدر تلاوت کی جاے اتنا ہی روحانی کیف و لطف حاصل ہوتا ہے قرآن شریف میں دنیا اور حیات انسانی کے ہر مسئلہ کا حل موجود ہے۔ قرآن پاک کی تعلیم اور قرآن فہمی کی سرگرم تحریک اور دیگر اقوام و برادران وطن تک قرآن پاک کا پیغام پہنچانا آج کا سب سے اہم کام اور ہماری ذمہ داری ہے۔