شاہنواز حسین، مودی اور راج ناتھ سنگھ کی قصیدہ خوانی میں مصروف

لکھنو ۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان شاہنواز حسین نے کہا کہ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا دفتر ریاست کے نوکر شاہی کو ڈرا دھماکر الیکشن میں سماج وادی پارٹی کے حق میں کام کرنے کو کہہ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا دفتر افسران کو دھمکی دے رہا ہے کہ انہوں نے الیکشن میں سماج وادی پارٹی کے امیدواروں کو جتانے کے لئے کام نہیں کیا تو انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا کیونکہ الیکشن کے بعد الیکشن کمیشن کی تمام پابندیاں ان پر سے ہٹ جائیں گی اور انہیں ایک نئی ریاست کے ماتحت میں کام کرنا ہوگا ۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن کو ہندو مسلم میں تقسیم نہیں کیا ہے اور نہ ہی پارٹی نے مسلمانوں کی چاپلوسی کی بے حسی کو سیکولر جماعتیں کرتی آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے کہا ہے کہ آزادی کے بعد جس فرقہ ، طبقہ کے ساتھ مسلسل ناانصافی ہوئی ہے ان کی حکومت بننے کے بعد اس فرقہ ، طبقہ کے ساتھ حق و انصاف سے کام لیا جائے گا۔ ان کے گزشتہ دس برس سے نریندر بھائی مودی کے خلاف معاندانہ پروپگنڈہ کر رہی ہیں جتنی شد و مد کے ساتھ مودی کی مخالفت کی جارہی ہے ، اتنی تیزی سے نریندر بھائی کو عروج حاصل ہوا ہے ۔ کانگریس گجرات میں مودی کے ہاتھوں تین مرتبہ اسمبلی الیکشن اور دو مرتبہ پارلیمنٹ کا الیکشن ہار چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی پر جس قدر شخصی ، ذاتی حملے ہوئے ہیں ، اتنے کسی سیاسی لیڈر پر نہیں ہوئے ہیں۔ کانگریس نے ان کو موت کا سوداگر تک کہہ دیا۔ کانگریس نے جتنی مرتبہ نریندر مودی کا نام لیا اتنا تو شاید اس نے گاندھی ، نہرو تک کا نام نہیں لیا ہے۔ شاہنواز حسین نے کہا کہ اترپردیش کی یہ خوش قسمتی ہے کہ یو پی سے بی جے پی کے وزیراعظم کے کے دعویدار نریندر بھائی وارانسی سے اور لکھنو سے پارٹی کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ ، لکھنو سے امیدوار ہیں اور ان دونوں کی جیت تقریباً یقینی ہے ۔ اٹل جی کے حلقہ سے راج ناتھ نہیں جیتیں گے تو پھر کون جیتے گا ؟ انہوں نے کہا کہ اترپردیش سے بھارتیہ جنتا پارٹی ریکارڈ توڑ سیٹیں جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی و خوشحالی کا ایک جامع منصوبہ ہے ، اگر اس کو موقع دیا جائے تو پارٹی ان کے حق میں بہتر کام کرے گی۔شاہنوازحسین کی باتوں سے تو ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ مودی اور راج ناتھ سنگھ کی قصیدہ خوانی کر رہے ہیں کیونکہ بی جے پی کے پاس مسلمانوں کیلئے کبھی کوئی جامع منصوبہ نہیں ہوسکتا۔ لہذا یہ کہنا انتہائی غیر مناسب ہے کہ بی جے پی کو ایک بار موقع دیا جائے کیونکہ مرکز میں قبل ازیں این ڈی اے حکومت نے کیا تیر مارلیا، یہ سب نے دیکھ لیا۔