شاپنگ مالس اور سنیما گھروں میں غیر قانونی پارکنگ فیس وصولی

عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ، جی ایچ ایم سی خاموش تماشائی
حیدرآباد۔30اگسٹ (سیاست نیوز) شہر کے شاپنگ مالس اور تھیٹرس میں وصول کی جانے والی پارکنگ فیس غیر قانونی ہے اور فیس کی وصولی کا یہ غیر قانونی کاروبار دھڑلے سے جاری ہے لیکن مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اس کاروبار کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں بلکہ حیدرآباد اور نواحی علاقوں میں موجود تھیٹرس ‘ شاپنگ مالس اور دیگر مقامات پر پارکنگ کے نام پر من مانی فیس وصول کی جا رہی ہے جبکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر کی سڑکوں پر مفت پارکنگ کی فراہمی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور جن تجارتی مراکز کے پاس پارکنگ کی سہولت نہیں ہے ان تجارتی مراکز کو تجارتی لائسنس کی اجرائی مفقود کی جا رہی ہے اور لائسنس کی تجدید کے سلسلہ میں داخل کی جانے والی درخواستوں کو بھی مسترد کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے اقدامات در حقیقت عدالتی احکام کے مطابق ہیں لیکن ان اقدامات کے باوجود بڑے شاپنگ مالس اور تھیٹرس میں وصول کی جانے والی پارکنگ فیس جو کہ عدالتی احکامات کے مطابق غیر قانونی ہے اس پر بلدی عہدیداروں کی خاموشی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآباد اس مسئلہ کو غیر اہم تصور کر تی ہے جبکہ اس مسئلہ سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ گذشتہ دنوں شہر حیدرآباد کے علاقہ مادھاپور میں واقع ایک مال کی جانب سے پارکنگ فیس وصولی کے خلاف ایک شہری نے شکایت درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ شاپنگ مال میں غیر قانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کی جا رہی ہے جبکہ پارکنگ فیس کی وصولی کا کوئی جواز موجود نہیں ہے کیونکہ مال میں تجارتی مراکز قائم کئے گئے ہیں اور ان مراکز میں خریدی یا تفریح کیلئے پہنچنے والوں کو پارکنگ کی سہولت کی فراہمی مال انتظامیہ کی ہے۔ ان کی اس شکایت کے بعد اس مسئلہ پر ایک مرتبہ پھر سے جی ایچ ایم سی عملہ متحرک ہو چکا ہے جبکہ سابق میں جگدیش مارکٹ میں غیر مجاز پارکنگ فیس کی وصولی کے نام پر بعض افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں جیل بھی بھیجا جا چکا تھا اور یہ ادعا کیا جا رہا تھا کہ شہر میں کسی بھی شاپنگ کامپلکس اور تجارتی مرکز کے پاس فراہم کی جانے والی پارکنگ میں فیس کی وصولی کے خلاف بلدی عملہ خود متحرک ہوتے ہوئے شکایت درج کروائے گا اور قانونی چارہ جوئی کو ممکن بنایا جائے گا لیکن اس ایک مارکٹ میں کی گئی کاروائی کے بعد دوبارہ خاموشی اختیار کرلی گئی اور کسی اور شاپنگ کامپلکس یا مالس میں وصول کی جانے والی پارکنگ فیس کے سلسلہ میں کوئی کاروائی نہیں کی گئی جس کے سبب یہ پارکنگ مافیا اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔