شان رسالت ؐ میں گستاخی، سزائے موت کیخلاف مجرم کا چیلنج

لاہور ۔ یکم ؍ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے ایک عیسائی شخص نے جس کو گستاخی کا مرتکب پایا گیا ہے اپنی سزاء کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ لاہور کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشنس عدالت کے جج چودھری غلام مصطفی نے گذشتہ جمعرات کو ساون مسیح کو شان رسالت ؐ میں گستاخی کے جرم کا مرتکب قرار دیا تھا۔ اس پر الزام تھا کہ وہ اپنے ایک مسلم دوست سے بات چیت کے دوران پیغمبراسلام ؐ کی شان میں مبینہ طور پر گستاخی کی تھی۔ تاہم ساون مسیح نے پولیس تحقیقات اور عدالت میں استغاثہ کی بحث پر سخت اعتراض کیا

اور کہا کہ ’’لاہور پولیس نے بات چیت کے 35 گھنٹوں بعد مقدمہ درج کیا جس سے متعلقہ پولیس افسران کے اراے مشتبہ معلوم ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں ساون مسیح نے مزید کہا کہ ایف آئی آر میں درج کردہ کہانی اور عدالت میں شکایت کنندہ کی جانب سے بیان کردہ واقعات میں بہت زیادہ تضاد پایا جاتا ہے۔ اس عیسائی شخص کو عدالت نے مقدمہ کی سماعت کے اختتام سے قبل ہی سزائے موت دی تھی، اس نے کہا کہ ’’گستاخی کے الزامات ان عناصر نے لگائے ہے جو جوزف کالونی کی جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں‘‘۔ اس نے ہائیکورٹ سے درخواست کی کہ اس کی سزاء کو کالعدم کیا جائے اور منسوبہ الزامات سے بری کیا جائے۔