شام : یرموک کیمپ میں پھنسے ہوئے ہزاروں کی سست رفتار موت

بیروت 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) فلسطینیوں کے دمشق کے باہر یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں جس کا محاصرہ کرلیا گیا ہے، تقریباً 40 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں اور مبینہ طور پر فاقہ کشی کی وجہ سے سست رفتار سے فوت ہورہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے صدمہ انگیز تصویریں جاریہ ہفتہ جاری کی ہیں۔ جن میں ہزاروں افراد کے چہرے سُتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ وہ مایوس مویشیوں کا ایک گروہ نظر آتے ہیں جو غذائی امداد کا شدت سے منتظر ہے لیکن صرف چند ہی خوش قسمت افراد غذا حاصل کرسکتے ہیں۔ ایک شامی انسانی حقوق کارکن رمی السید نے جو یرموک میں مقیم ہے، انٹرنیٹ پر بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک وسیع قید خانے میں ہیں لیکن کم از کم قید خانے میں غذا تو ملتی ہے یہاں کچھ بھی نہیں ملتا۔ ہم سب فاقہ کشی سے سست رفتار موت کا شکار ہورہے ہیں۔ بعض اوقات بچوں کا ہجوم سڑکوں پر مجھے روک لیتا ہے اور مجھ سے بھیک مانگتا ہے۔ ہم کھانا چاہتے ہیں، ہمیں غذا چاہئے، لیکن میرے پاس کوئی غذا نہیں ہے جو اُنھیں دے سکوں۔ کئی ماہ کی شلباری اور ہولناک جنگ کے بعد جو باغیوں اور صدر بشارالاسد کی فوجوں میں یرموک کے اطراف و اکناف ہورہی ہے، کیمپ کی آبادی دیڑھ لاکھ سے کم ہوکر 40 ہزار ہوگئی ہے۔ اُن میں 18 ہزار فلسطینی ہیں۔ گزشتہ موسم گرما سے یہ علاقہ فوجی محاصرہ کا شکار ہے ۔