شام کے محفوظ زون پر بمباری ، 28 شہری ہلاک

صوبۂ ادلیب میں رات بھر حملے، کئی بچے بھی مہلوکین میں شامل، انسانی حقوق کے مبصر کا بیان
بیروت ۔ 30 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شمال مغربی شام میں شدید بمباری کے باعث کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس علاقہ کو محفوظ زون بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے لیکن کل رات بھر جہادیوں کے خلاف کی گئی بمباری سے شدید تباہی آئی ہے۔ شام کے نگرانکار نے یہ بات بتائی ۔ صوبۂ ادلیب کے قریب اماناز ٹاؤن پر رات بھر حملے کئے گئے، مرنے والوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔ ترکی کی سرحد کے قریب واقع یہ صوبہ تباہی کی داستان پیش کر رہا ہے۔ انسانی حقوق کے شامی مبصر نے کہا کہ بمباری سے کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ برطانیہ کے نگرانکار ادارہ نے قبل ازیں ضلع حریم میں کی گئی بمباری میں 12 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی ۔ اس نے کہا تھا کہ یہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا یہ بمباری شام کی حکومت کے جنگی طیاروں نے کی ہے یا شامی حکومت کے حلیف روس نے انجام دی ہے ۔ حالیہ دنوں میں جہادیوں اور جنگجوؤں کے خلاف دونوں حکومتوں کی جانب سے فضائی مہم میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔ جنگجوؤں نے اس صوبہ پر اپنا کنٹرول رکھا ہے۔ بمباری کی شدت کو دیکھتے ہوئے اس صوبہ کے تمام دواخانوں کو مجبوراً بند کردیا گیا۔ میڈیکل چیریٹی ڈاکٹرس نے کل یہ بات بتائی ۔ انہیں القاعدہ کے سابق شامی جنگجوؤں کے زیر قیادت جہادیوں کی جانب سے بھی حملوں کا سامنا ہے، جو حکومت کے زیر قبضہ مواضعات پر حملے کر رہے ہیں۔ جہادیوں نے صوبہ دہلی کے تمام علاقوں پر اپنا کنٹرول رکھا ہے ۔ صدر روس ولادیمیر پوٹن اور صدر ترکی رجب طیب اردغان نے جمعرات کو صوبہ ادلیب میں ایک محفوظ زون قائم کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے سے اتفاق کیا تھا ۔ شام کے دیگر علاقوں جیسے دمشق کے قریب مغربی صوبہ میں پہلے ہی تین محفوظ زون قائم کئے گئے ہیں ۔