شام کو روس کی سیاسی، معاشی اور فوجی امداد کا تیقن

وزیرخارجہ شام کا ادعا، وزیرخارجہ روس کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس
ماسکو ۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) صدر روس ولادیمیر پوٹن نے حکومت شام کی سیاسی، معاشی اور فوجی امداد کا عہد کیا ہے۔ وزیرخارجہ شام ولید معلم نے وزیرخارجہ روس کے ساتھ اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں جو صدر پوٹن سے وزیرخارجہ معلم کی ملاقات کے بعد منعقد کی گئی تھی، یہ تیقن دیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر پوٹن نے شام کی تائید کا اعادہ کیا ہے اور تیقن دیا ہیکہ بشارالاسد حکومت کی تائید جاری رہے گی۔ اس طرح اس کے برعکس افواہوں کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ انہوں کہا کہ ہمیں یقین ہیکہ آخرکار شامی عوام فاتح رہیں گے اور ہماری پالیسی کا مقصد شام کی مدد ہے۔ شام کے قائدین اور اس کے عوام تبدیل نہیں ہوئے۔ پوٹن نے اس امکان کا اظہار کیا کہ دہشت گردی سے جنگ کیلئے ایک نیا بین الاقوامی اتحاد قائم کیا جاسکتا ہے۔ خاص طور پر دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ ضروری ہے جس نے شام اور عراق کے وسیع علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ پوٹن نے کہا کہ وہ اپنا اثر و رسوخ تمام علاقائی ممالک پر استعمال کریں گے تاکہ اس قسم کا اتحاد قائم کیا جاسکے۔ شام کے وزیرخارجہ ولید معلم نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ پوٹن ایک ایسے شخص ہیں جو کرشمے کر دکھا سکتے ہیں۔ سعودی عرب، ترکی، قطر، متحدہ عرب امارات کے ساتھ اتحاد یقینا ایک کرشمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممالک دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کیسے کرسکتے ہیں اور انہیں مالیہ کیسے فراہم کرسکتے ہیں۔ یہ انسداد دہشت گردی کے حلیفوں کیلئے ایک بڑا سوال ہوگا۔ شام امریکہ زیرقیادت اتحاد کے کئی ارکان کو دہشت گردی کا حامی قرار دیتا ہے کیونکہ وہ شام کی اپوزیشن کی تائید کررہے ہیں۔