شام میں ایرانی افسرسمیت 17 افغان جنگجو ہلاک

دمشق ۔ 29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) شام میں صدر بشار الاسد کی حمایت میں برسر پیکار ایرانی عسکری تنظیم “فاطمیون” ملیشیا کے تحت لڑتے ہوئے پاسداران انقلاب کا ایک سینیر عہدیدار اور سترہ افغان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی “دفاع پریس” کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ کیپٹن احمد حیاری گذشتہ سوموار کو اللاذقیہ کے پہاڑی علاقوں اپوزیشن کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا۔ اسی لڑائی میں ایرانی ٹی وی کے نامہ نگار “محمد حسن حسنی” جو کیپٹن حیاری کے ہمراہ تھا بھی زخمی ہوا ہے۔ ایران میں سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ [اگست] کے دوران شام میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج کی حمایت میں لڑتے ہوئے 17 افغان جنگجو بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے افغان جنگجو بھی “فاطمیون” ملیشیا میں شامل تھے۔ خیال رہے کہ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی “ارنا” نے پچھلے جون کو ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ سنہ 2011ء￿  کے بعد سے شام میں “فاطمیون” بریگیڈ میں شامل افغانی اور پاکستانی جنگجوئوں سمیت 400 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں تاہم آزاد ذرائع شام میں مرنے والے افغان جنگجوئوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ بیان کرتیہیں۔ افغانی خبر رساں ایجنسی “کاما” کے مطابق اس وقت ایک اندازے کے مطابق شام میں ایران کی طرف سے بھیجے گئے 3500 افغان شہری بھی جنگ میں شامل ہیں۔ انہیں اجرتی قاتلوں کے طورپر بھرتی کیا گیا ہے، جنہیں طعام وقیام کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ 700 ڈالر ماہانہ تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔