شادی مبارک اسکیم کی درخواستوں کی جانچ پولیس اسپیشل برانچ سے ہوگی

انسداد بے قاعدگیوں کی کوشش ، درخواست گذاروں کے مسائل میں اضافہ ممکن
حیدرآباد۔/29اپریل، ( سیاست نیوز) حکومت نے شادی مبارک اسکیم میں بے قاعدگیوں کو روکنے کیلئے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں درخواستوں کی جانچ کا کام پولیس کے اسپیشل برانچ کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگرچہ یہ فیصلہ بے قاعدگیوں کی روک تھام کیلئے مؤثر ثابت ہوگا لیکن عملی طور پر اس سے درخواست گذاروں کیلئے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت نے 30مارچ کو جی او جاری کرتے ہوئے حیدرآباد اور سائبر آباد میں شادی مبارک اسکیم کی درخواستوں کی جانچ اسپیشل برانچ سے کرانے کا فیصلہ کیا اور وزارت داخلہ کو اس سلسلہ میں مکتوب روانہ کیا۔ لیکن آج تک اسپیشل برانچ باقاعدہ درخواستوں کی جانچ کا آغاز نہیں کرسکی کیونکہ اسے آن لائن سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے جس کے نتیجہ میں گریٹر حیدرآباد کے حدود میں زیر التواء درخواستوں کی تعداد میں روزانہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ حیدرآباد میں زیر التواء درخواستوں کی تعداد تقریباً 5000 تک پہنچ چکی ہے اور درخواست گذار غریب خاندان اسکیم کی منظوری کیلئے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفس کے چکر کاٹ کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ حالیہ عرصہ میں ریاست کے مختلف اضلاع میں شادی مبارک اسکیم میں درمیانی افراد کا رول اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا۔ اینٹی کرپشن بیورو نے کئی افراد کو گرفتار بھی کیا جن میں اقلیتی بہبود سے متعلق ملازمین بھی شامل ہیں۔ اگرچہ یہ معاملات ریاست کے مختلف اضلاع میں منظر عام پر آئے لیکن صرف گریٹر حیدرآباد کی درخواستوں کی جانچ کا کام اسپیشل برانچ کے حوالے کرنا باعث حیرت ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود کا استدلال ہے کہ اسٹاف کی کمی کے باعث درخواستوں کی جانچ میں تاخیر ہورہی ہے۔ جہاں تک اسٹاف کی کمی کا تعلق ہے اضلاع میں بھی یہی صورتحال ہے لیکن محکمہ اقلیتی بہبود نے صرف گریٹر حیدرآباد کی درخواستوں سے متعلق فیصلہ کیا۔ اپریل سے درخواستوں کی جانچ اسپیشل برانچ سے کرنے کے فیصلہ کے باوجود اسپیشل برانچ کے عہدیدار درکار آن لائن سہولت کی کمی کے باعث کام کا آغاز نہیں کرسکے۔ جس طرح پاسپورٹ کی جانچ اسپیشل برانچ کی جانب سے کی جاتی ہے اسی طرح شادی مبارک کی درخواستوں کی جانچ بھی اسپیشل برانچ کرے گی اور اضلاع میں یہ کام بدستور متعلقہ تحصیلداروں کی جانب سے انجام دیا جائے گا۔ شہر سے زیادہ اضلاع میں اس اسکیم میں بے قاعدگیاں پائی گئیں لیکن وہاں ابھی بھی تحصیلداروں کو جانچ کی ذمہ داری برقرار رکھی گئی ہے۔ اسپیشل برانچ کی جانب سے پاسپورٹس کی درخواستوں کی جانچ اضلاع میں بھی کی جاتی ہے لہذا ریاست بھر کیلئے یہ فیصلہ کیا جانا چاہیئے تھا۔ محکمہ اقلیتی بہبود کو فوری تمام درکار سہولتیں اور آن لائن سسٹم فراہم کرنا چاہیئے تاکہ درخواستوں کی جانچ کا آغاز ہو۔ اسپیشل برانچ کی جانب سے درخواستوں کی جانچ سے قبل انہیں ضروری ٹریننگ درکار ہے تاکہ شادی مبارک کیلئے درکار شرائط سے آگاہ کیا جاسکے۔ گریٹر حیدرآباد میں زیر التواء ہزاروں درخواستوں کی فوری یکسوئی کرتے ہوئے غریب خاندانوں کو راحت پہنچانے کی ضرورت ہے۔