شادیوں میں لین دین اور اسراف کا خاتمہ ضروری

ائمہ و علماء سے تعاون کی خواہش، ورنگل میں خسرو پاشاہ اور دیگر کا خطاب
ورنگل /31 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ورنگل کے تمام مسالک کے افراد، ائمہ مساجد، نوجوانوں اور خواتین کو شادیوں میں لین دین اور اسراف کے خلاف جاری تحریک میں شامل کرتے ہوئے مسلم سماج میں پھیلی ہوئی اس لعنت کو ختم کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ شادیوں کی تقاریب کو آسان سے آسان تر بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار جناب سید شاہ غلام افضل بیابانی المعروف خسرو پاشاہ سابق صدر نشین وقف بورڈ و سجادہ نشین درگاہ حضرت افضل بیابانی قاضی پیٹ نے اسلامیہ کالج ورنگل میں مائناریٹی انٹلکچول فورم ورنگل کی جانب سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ شادیوں میں غیر ضروری رسومات اور اسراف کے خلاف ورنگل کے تمام شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے حضرات کا تعاون حاصل کرتے ہوئے مسلم سماج میں پھیلی ہوئی اس لعنت کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسراف اور جہیز جیسی لعنت کی اسلام میں گنجائش نہیں ہے۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ آئندہ اجلاسوں میں ورنگل کی تمام مساجد کے ائمہ، علماء، نوجوانوں اور خواتین کا علحدہ علحدہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے ہر ایک کا تعاون حاصل کیا جائے۔ اس موقع پر مولانا رحمت اللہ شریف، سید دستگیر صدر ایم پی جے اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ ادیوں میں غیر ضروری رسومات اور شان و شوکت سے بچیں، جب کہ دیکھا یہ جا رہا ہے کہ مسلمان شادی جیسی سنت کی تکمیل سود کے پیسوں سے کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب متحد ہوکر اس لعنت کو ختم کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر انیس صدیقی صدر فورم، مولانا فصیح الدین قاسمی، جناب خالد سعید کنوینر پولیس ٹریننگ کیمپ ورنگل، محمد سراج احمد سکریٹری مسلم ویلفیر سوسائٹی ورنگل، محمد سلمان ایڈوکیٹ، ڈاکٹر رضا ملک، مسعود مرزا محشر، محمد احمد، ایم اے حکیم قیومی، محمد فیض الرحمن شکیل کوآرڈینیٹر ہیومن ویلفیر فاؤنڈیشن، محمد عبد الرشید خان، محمد خواجہ حسین مستاجر برگ آبنوس، محمد تاج الدین مشتاق معتمد بزم ابوالخیرات، محمد خلیق الزماں حسیب جوائنٹ سکریٹری الفیضان ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی ورنگل، محمد یحیی خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا کمال پاشاہ قادری کی دعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔