س10 سالہ بچے کے سوال نے کپتانوں کو پریشان کردیا

لندن ۔24 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) ورلڈ کپ سے قبل تمام ٹیموں کے کپتانوں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں اس وقت دلچسپ مناظر دیکھنے کو ملے جب ایک بچے کے سوال نے تمام 10 ٹیموں کے کپتانوں کو حیران پریشان کردیا۔لندن میں ورلڈ کپ کی ٹرافی کے ہمراہ ایونٹ میں شریک تمام ٹیموں کے کپتان شریک ہوئے اور انہوں نے اس پریس کانفرنس نما تقریب میں اپنی ٹیموں سے متعلق سوالات کے جواب دیے۔ اس دوران ایک بچے نے ان کپتانوں سے ایک سوال کیا جس پر تمام ہی ٹیموں کے کپتانوں نے قہقہہ تو لگایا لیکن وہ تھوڑی دیر کے لیے پریشان نظر آئے۔ بچے نے تمام کپتانوں سے پوچھا کہ اگر انہیں اپنی ٹیم میں کسی دوسری ٹیم کے کھلاڑی کو شامل کرنے کا موقع ملے تو وہ کون سا کھلاڑی ہوگا؟انگلینڈ سمیت اکثر ٹیموں کے کپتانوں کے لیے یہ سوال کسی باؤنسر سے کم نہ تھا اور یہی وجہ تھی کہ چند کپتانوں نے اس باؤنسر پر ڈک کرنے کو ترجیح دی۔ایان مورگن نے کہا کہ اگر مجھے موقع ملتا تو میں رکی پونٹنگ کو منتخب کرتا۔ یاد رہے کہ آسٹریلیائی سابق کپتان پونٹنگ 7 سال قبل کرکٹ سے سبکدوش ہو چکے ہیں۔ مورگن کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے کوہلی نے جواب دیا کہ میں اے بی ڈی ویلیئرز کا انتخاب کرتا لیکن چونکہ وہ سبکدوش ہو چکے ہیں لہٰذا میں جنوبی افریقی کپتان فاف ڈیو پلیسی کو منتخب کروں گا۔اس دوران سب سے تیز رفتاری سے جواب دینے والوں میں پاکستان کے کپتان سرفراز احمد سرفہرست تھے جنہوں نے انگلینڈ کے جارحانہ جوز بٹلر کا انتخاب کیا۔ تمام ٹیموں میں سب سے نوجوان کپتان 27 سالہ جیسن ہولڈر نے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا میری ٹیم میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں جبکہ ان کے افغان ہم منصب نے بھی ایسا ہی کیا۔ بنگلہ دیش کے کپتان مشرفی مرتضیٰ نے کہاکہ میں عالمی نمبر ایک ویراٹ کوہلی کا انتخاب کروں گا جبکہ سری لنکن قائد دمتھ کرونا رتنے نے انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو منتخب کیا۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ میں افغان اسپنر راشد خان کو اسکواڈ میں خوش آمدید کہوں گا جبکہ آسٹریلیا کے ایرون فنچ کی نظر کرم جنوبی افریقی فاسٹ بولرکگیسو ربادا پرجاکر ٹھہری۔ جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈیو پلیسی نے کچھ دیر توقف کے بعد جواب دیا کہ میں ایک سے زائد کھلاڑیوں کا انتخاب کروں گا جن میں ہندوستان کے فاسٹ بولر جسپریت بمراہ اور آسٹریلیا کے پیٹ کمنز شامل ہیں۔