سی ایل پی اجلاس میں جانا ریڈی سے بحث

حیدرآباد ۔ 29 اگست ( سیاست نیوز) کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس میں ارکان اسمبلی اور جانا ریڈی کے درمیان لفظی جھڑپ ہوگئی ۔ پارٹی کو نقصان پہنچانے اور کیڈر کے حوصلے پست کرنے کا قائد اپوزیشن پر الزام عائد کیا گیا ۔ جانا ریڈی نے کہا کہ وہ غلط نہیں ہے ‘ انہیں تنقید کا نشانہ پارٹی کو تنقید کرنے کے مترادف ہے ۔ اسمبلی کے کمیٹی ہال میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا ساڑھے تین گھنٹوں تک اجلاس منعقد ہوا ‘ کل اسمبلی کے اجلاس میں عوامی مسائل کو موضوع بحث بنانے کی حکمت عملی تیار کرنے کیلئے طلب کردہ اجلاس میں کانگریس قائدین نے گرما گرم مباحث کرتے ہوئے ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ کانگریس کے بیشتر ارکان نے قائد  اپوزیشن مسٹر کے جانا ریڈی کی جانب سے کانگریس کے دورح کومت میں 152میٹر بلند بیارج تعمیر کرنے کا کوئی معاہدہ نہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس کے لئے مسائل پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ۔ گریٹر حیدرآباد کے انتخابات سے قبل پانچ روپئے کھانے کی اسکیم کی ستائش کرنے کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جانا ریڈی کا موقف حکومت کیلئے معاون اور کانگریس کیلئے نقصاندہ ثابت ہورہا ہے ۔ ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ کے کویتا اور مجلس کے رکن پارلیمنٹ اسد اویسی کی جانب سے جاناریڈی کے موقف کی ستائش کرتے ہوئے کانگریس کے قائدین کو ان سے سبق سیکھنے کے مشورہ پر بھی اعتراض کیا گیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کانگریس کے ارکان اسمبلی مسٹر پی سدھاکر ریڈی ‘ رنگاریڈی کے علاوہ کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے جانا ریڈی سے بحث و تکرار کی جس کے بعد دیڑھ گھنٹے تک وضاحت کرتے ہوئے جانا ریڈی نے اجلاس میں موجود ارکان اسمبلی ‘ارکان قانون ساز کونسل کو بتایا کہ 152 میٹر بلندی کیلئے تحریری طور پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے لیکن مہاراشٹرا سے اصولی طور پر معاہدہ ہوا تھا  ‘ وہ اس کا اعتراف کرتے ہیں ۔ میں نے مصلحت کے بجائے حقائق پسندی سے کام لیا ہے جس کو میڈیا نے غلط انداز میں پیش کیا ۔