سیکولرازم اور فرقہ پرستی صرف انتخابی حربے

پٹنہ12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے فیصلہ کا جواز فراہم کرتے ہوئے لوک جن شکتی پارٹی کے صدر رام ولاس پاسوان نے آج کہاکہ سیکولرازم اور فرقہ پرستی صرف ’’انتخابی حربے‘‘ ہیں۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ملک گیر سطح پر بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کی تائید میں لہر چل رہی ہے، پاسوان نے کہاکہ ’’سیکولرازم اور کمیونلزم صرف چناوی ہتھکنڈے ہیں‘‘۔ 10 سال سے زیادہ عرصہ قبل 2002 ء کے گجرات فسادات کے بعد رام ولاس پاسوان نے این ڈی اے سے ترک تعلق کرلیا تھا۔ اُنھوں نے آج کہاکہ یہ ایک تبدیلی ہے اور ’’فسادات‘‘ نہیں جو ملک میں آج مباحثے کا موضوع بنا ہوا ہے۔

رام ولاس پاسوان کے ہمراہ اُن کے فرزند اور لوک جن شکتی پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے سربراہ چراغ پاسوان، پارٹی کے ریاستی صدر اور بھائی پشوپتی پارس نے بھی سابق بہار کانگریس صدر چودھری محبوب قیصر کی پارٹی میں شمولیت کے بعد مخاطب کیا۔ قیصر کو ایل جے پی کا امیدوار برائے تگاڑیا نامزد کیا گیا ہے۔ دریں اثناء اپنے حریفوں لالو پرساد یادو اور چیف منسٹر بہار نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے پاسوان نے کہاکہ ایمرجنسی کے پیش نظر یہ قائدین جو جئے پرکاش تحریک کی وجہ سے شہرت پاچکے تھے، کہا کرتے تھے کہ وہ کانگریس سے قربت اختیار کرنے کے بجائے زہر استعمال کرنے کو ترجیح دیں گے۔ لیکن آج کی صورتحال دیکھئے۔

اُنھوں نے لالو یادو اور نتیش کمار کے حالیہ اقدامات کا حوالہ دیا۔ آر جے ڈی کے سربراہ کا نام لئے بغیر جنھوں نے اُن پر اپنے نظریات کو ’’ہولی سے پہلے ہی جلادینے‘‘ کا الزام عائد کیا ہے، کہاکہ جب میں نے اُن سے ایک مسلم بہار کا چیف منسٹری کا امیدوار 2005 ء کے انتخابات میں مقرر کرنے کیلئے کہا تھا تو وہ پیچھے کیوں ہٹ گئے تھے۔ ایل جے پی کے صدر نے کہاکہ ترقی ہی موجودہ اہم ترین لفظ ہے اور اسی کے نتیجہ میں وہ این ڈی اے کی تائید کررہے ہیں۔ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے فیصلہ کا لحاظ کئے بغیر اُنھوں نے کہاکہ اُن کی پارٹی سیکولر پارٹی تھی، ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔ پاسوان نے جن کی پارٹی کو بہار میں 40 لوک سبھا نشستوں میں سے مقابلہ کرنے کے لئے 7 نشستیں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے نتیجہ میں حاصل ہوئی ہیں، کہاکہ مزید کئی افراد انتخابات سے قبل این ڈی اے میں شامل ہوں گے اور دیگر کئی انتخابات کے بعد آئیں گے تاکہ مرکز میں این ڈی اے کو دو تہائی اکثریت یقینی بنائی جاسکے۔ پاسوان نے کہاکہ ’’اچھوت‘‘ ہونے کا نظریہ اب کارآمد برقرار نہیں رہا۔ دلت محاذ پر مشتمل سیاسی پارٹیاں، جن میں سے ایک کے وہ صدر ہیں، بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا چکی ہیں۔ اُن کے علاوہ آر ٹی آئی قائد رام داس اتھاؤلے اور دلت قائد اُدت راج بھی اب بی جے پی کے ساتھ ہیں۔