سیما آندھرا قائدین کی سونیا گاندھی پر تنقید افسوسناک

بودھن 27 فبروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی وزیر آبپاشی مسٹر پی سدرشن ریڈی نے یہاں امبیڈکر چوراستہ پر منعقدہ جلسہ عام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 123 سالہ تاریخ رکھنے والی سیاسی جماعت کانگریس پارٹی کی قائد محترمہ سونیا گاندھی نے علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حسب مخالف کی بعض سیاسی جماعتیں اور سیما آندھرا کے قائدین کی طرف سے صدر نشین یو پی اے محترمہ سونیا گاندھی کے علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے فیصلے پر جانبدارانہ اور ووٹوں کی سیاست کرنے کا یو پی اے چیر پرسن پر الزام عائد کرنا افسوس ناک بات ہے ۔ مسٹر سدرشن ریڈی نے کہا کہ حسب مخالف قائد مسٹر چندرا بابو نائیڈو آندھرا پردیش کے سربراہ رہ چکے لیکن تب ان کے دل میں سیما آندھرا کی ترقی کا کیوں خیال نہیں آیا۔ مسٹر سدرشن ریڈی نے کہا کہ یہاں NDSL شوگر فیاکٹری کے کسانوں کو فیاکٹری انتظامیہ کی جانب سے گنے کے جو بل وصول طلب ہیں کی اجرائی کیلئے وہ مسٹر کرن کمارریڈی کے مستعفی ہونے سے قبل نمائندگی کی تھی لیکن چیف منسٹر کے استعفے کے باعث رقم کی اجرائی سے متعلق جی او جاری نہ ہوسکا۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ دو ایک دن میں بقایاجات کی اجرائی کیلئے جی او جاری ہوگا۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ مسٹر مدھو یاشکی گوڑ نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کا ادعا ہے کہ ان کے مکتوب کے باعث علحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام ممکن ہوسکا اگر واقعی ایسا ہے تو پھر مسٹر بابو تلنگانہ کی عوام کو علحدہ ریاست کے قیام پر مبارکباد کیوں نہیں دیتے قبل ازیں ضلع صدر کانگریس جناب طاہر بن ہمدان نے عوام سے خواہش کی کہ یہاں کے عوام کے دیرینہ مطالبے کو قبول کرنے پر محترمہ سونیا گاندھی سے بطور اظہار تشکر مجوزہ پارلیمنٹ و اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس پارٹی کے حق میں ووٹ دیکر کانگریس کے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ مسٹر سدرشن ریڈی پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کے بعد پہلی مرتبہ اپنے حلقہ اسمبلی بودھن کے دورے پر آئے جن کا موضع نہرونگر پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور 20 کیلو میٹر طویل ریالی نکالی گئی راستہ میں جگہ جگہ گلپوشی و آتشبازی کی گئی ۔ ازان کالج کے چیر مین الحاج خضر احمد نے کالج کے روبرو سدرشن ریڈی کی گلپوشی کی ۔ جلوس میں سابقہ و موجودہ مارکٹ کمیٹی چیر مین شیخ محی الدین پاشاہ ،گنگاشنکر، جمیل سائبر، گنگا دھر راو پٹواری گنا پرساد مسعود پاشاہ محمد ابراہیم اردو گھر چیر مین کے علاوہ کانگریس پارٹی کے قائدین کی کثیر تعداد جلوس و جلسہ میں موجود تھی۔