سیما آندھرا عوام کیخلاف تلخ کلامی سے گریز کیا جائے

نئی دہلی ۔ 21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے قائدین سے کہا کہ وہ سیما آندھرا کے عوام کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں، ان کے خلاف کوئی تلخ کلامی نہ کی جائے۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزیر، ارکان پارلیمنٹ اور ریاستی وزراء کے ایک وفد نے سونیا گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کیلئے پارلیمنٹ کی منظوری پر اظہارتشکر کیا۔ جن قائدین نے سونیا گاندھی سے ملاقات کی ان میں مرکزی وزراء سروے ستیہ نارائنا اور بلرام نائیک کے علاوہ پونم پربھاکر، مدھویشکی گوڑ کے بشمول لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ایک درجن ارکان پارلیمنٹ شامل تھے۔ ایم کودنڈا رام کی زیرقیادت تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ارکان نے بھی سونیا گاندھی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مدھوگوڑ یشکی نے کہا کہ سونیا گاندھی نے ان سے خواہش کی ہیکہ وہ سیما آندھرا کے عوام کے خلاف کوئی سخت لب و لہجہ استعمال نہ کریں۔ کانگریس نے تلنگانہ عوام کے ساتھ انصاف کیا ہے۔ لہٰذا اس علاقہ کے قائدین کو بھی چاہئے کہ وہ سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے عوام کے ساتھ کوئی ناانصافی نہ کریں۔ دو علاقوں کے عوام نے بھائی چارگی ہو اور ایک دوسرے سے مل کر رہیں۔

گجرات اسمبلی میں نریندر مودی حکومت کے خلاف کانگریس کی تحریک عدم اعتماد
گاندھی نگر۔ 21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) گجرات کانگریس لیجسلیٹیو پارٹی نے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی نوٹس پیش کی ہے۔ کانگریس چیف وہپ بلونت سنگھ راجپوت نے یہ تحریک پیش کی۔ کانگریس کے تمام ارکان اسمبلی ایوان میں اٹھ کھڑے ہوئے اور مودی حکومت کے خلاف تحریک پیش کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد اسپیکر نے اعلان کیا کہ اس تحریک کو ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ گجرات اسمبلی میں بی جے پی کو 182 رکنی ایوان میں 119 ارکان کی تائید حاصل ہے جبکہ کانگریس کے پاس صرف 54 ارکان ہیں۔ مودی حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف یہ تحریک پیش کی گئی ہے۔