سیدنا عمر فاروقؓ فتوحات کے پیکر مکہ مسجد میں قاری عبدالقیوم شاکر کا خطاب

حیدرآباد 16 اکٹوبر (فیاکس) سیدنا عمر فاروقؓ جلیل القدر صحابی اور غیر معمولی خلیفۃ المسلمین گزرے ہیں۔ جن کے لئے اللہ کے رسول ﷺ نے دعا فرمائی کہ اے پروردگار عمر بن ہشام یا عمر بن خطاب کے ذریعہ اسلام کو قوت عطا فرما۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے سیدنا عمر فاروقؓ کے حق میں دعا قبول فرمائی اور دوسرے ہی دن وہ ایمان لے آئے۔ ان خیالات کا اظہار قاری محمد عبدالقیوم شاکر نے تاریخی مکہ مسجد میں ہونے والی قرأت و اذان کی تربیتی کلاس میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہاکہ جب عمر فاروقؓ ایمان لے آئے تب تمام صحابہ کرام میں غیر معمولی خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ آپؓ کا رعب اور دبدبہ اس قدر تھا کہ سارے مکہ کے لوگ عمرؓ سے گھبراتے تھے۔ حضور ﷺ کی تربیت سے اس قدر قابل بنے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر ہوتے۔ اس طرح مذکورہ حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ آپؓ میں نبی والی کیفیت بدرجہ اتم موجود تھی۔ جب آپ خلیفہ بنے تو لوگوں کا حال چال معلوم کرنے راتوں میں گشت فرماتے اور لوگوں کی ضروریات پوری کرتے۔ آپؓ کے دور میں اسلام کو کافی عروج حاصل ہوا اور کئی فتوحات کے ذریعہ دور دور تک اسلام پہنچا۔