سکندرآباد کنٹونمنٹ ، سعید آباد اور فلک نما میں اقامتی اسکولس کا افتتاح

اقلیتوں سے استفادہ کی اپیل ، محمد محمود علی ڈپٹی چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد۔/30جون، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے آج حیدرآباد میں اقلیتوں کے 3اقامتی اسکولس کا افتتاح انجام دیا۔ انہوں نے سکندرآباد کنٹونمنٹ کے باپو جی نگر، سعیدآباد میں محبوب ٹاور کے بوائز اسکول اور قادری نگر فلک نما میں بوائز اسکول کا افتتاح کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ ان اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کا مستقبل روشن ہوگا۔ اس موقع پر منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی کارپوریشن و سکریٹری اقامتی اسکولس سوسائٹی بی شفیع اللہ کے علاوہ رکن اسمبلی کنٹونمنٹ جی سائینا اور دیگر عوامی نمائندے موجود تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت مسلم اقلیتی طلباء کو تعلیمی طور پر ترقیافتہ دیکھنا چاہتی ہے اور مسلم طلباء کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں عصری علوم کا قلم دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی پسماندگی کے خاتمہ کے بارے میں کافی سنجیدہ ہیں اور ان کی سنجیدگی پر کسی شبہ کی گنجائش نہیں۔ ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں اقلیتوں کیلئے اس قدر فلاحی اسکیمات کا آغاز نہیں کیا گیا جتنا تلنگانہ میں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اقلیتی بہبود کا بجٹ دیگر ریاستوں کے مقابلہ سب سے زیادہ ہے۔ محمود علی نے کہا کہ مسلم اقلیت جو کبھی صاحب اقتدار تھی آج ہر شعبہ میں پسماندہ ہوچکے ہیں۔ آزادی کے بعد سے کسی بھی حکومت نے اقلیتوں کی ترقی پر توجہ نہیں دی اور آندھرا پردیش میں آندھرائی حکمرانوں نے اقلیتوں کی ترقی کو نظرانداز کردیا۔انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولس کے قیام کا مقصد طلباء و طالبات کو کارپوریٹ طرز کی تعلیم فراہم کرنا ہے۔ ان اسکولوں میں تمام تر سہولتیں حکومت کی جانب سے مفت فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ سال سے کلاسیس میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے اساتذہ پر ذمہ داری عائد کی کہ وہ طلباء کی بہتر تعلیم اور اچھے نتائج کو یقینی بنائیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اقلیتوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی اسکیمات سے بھرپور استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں 71 اقامتی اسکولس کا آغاز ہوچکا ہے اور چیف منسٹر مزید اسکولوں کے قیام کے حق میں ہیں۔ انہوں نے اقامتی اسکولس میں داخلوں کے سلسلہ میں اولیائے طلباء کی دلچسپی کو سراہا اور کہا کہ اگر اقلیتوں میں تعلیم کے حصول کا جذبہ اسی طرح برقرار رہا تو وہ دن دور نہیں جب اقلیتیں دیگر اقوام کے برابر ترقی کرلیں گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اسکولس میں فراہم کی گئی سہولتوں کا  جائزہ لیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ معیار اور سہولتوں کے بارے میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے طلباء سے بھی ملاقات کرتے ہوئے انہیں پوری دلچسپی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کی تلقین کی۔