سکریٹریٹ کی منتقلی کیلئے لینڈ مافیا سے خفیہ سازباز

کے سی آر کو چیف منسٹر کے عہدہ سے ہٹانے پر تمام مسائل کی یکسوئی ممکن، محمد علی شبیر کا ادعا
حیدرآباد ۔ 31 جنوری (سیاست نیوز) ڈپٹی فلور لیڈر کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے لینڈ مافیا سے خفیہ سازباز کرتے ہوئے سکریٹریٹ کو منتقل کرنے کا فیصلہ کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ پر الزام عائد کیا۔ چندرشیکھر راؤ کو ہی چیف منسٹر کے عہدے سے ہٹادینے پر تلنگانہ کے تمام مسائل حل ہوجانے کا دعویٰ کیا۔ آج اسمبلی کے احاطے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ کل سکریٹریٹ میں منعقدہ کابینہ اجلاس میں چیف منسٹر مسٹر کے سی آر نے واستو ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے سکریٹریٹ کو چیسٹ ہاسپٹل کے احاطے میں منتقل کرنے اور چیسٹ ہاسپٹل کو وقارآباد منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں فیصلوں کی کانگریس شدید مخالفت کرتی ہے۔ ٹی آر ایس اپنے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں پر عمل آوری کرنے کے بجائے حکومت کے سرکاری خزانے پر مالی بوجھ عائد کرنے کے فیصلے کررہی ہے۔ وعدوں اور عوامی مسائل پر ’’واستو‘‘ کو ترجیح دی جارہی ہے۔ نظام کے ورثہ میں ہمیں سکریٹریٹ، ہائیکورٹ اور اسمبلی ملی ہے۔ آزادی کے بعد ایک روپیہ خرچ کئے بغیر ہمیں بنی بنائی تاریخی عمارتیں ملی ہیں اس کا صحیح استعمال کرنے کے بجائے چیف منسٹر تلنگانہ لینڈ مافیا سے سازباز کرتے ہوئے کبھی حسین ساگر کا پانی خالی کردینے کا اعلان کررہے ہیں کبھی حسین ساگر کے اطراف آسمان کو چھوتی اونچی اونچی ہمہ منزلہ عمارتیں تعمیر کرنے کا اعلان کررہے ہیں۔ ان سب کے پیچھے حکومت کا خفیہ ایجنڈہ ہے۔ جھونپڑی میں رہ کر بھی بہترین حکمرانی کی جاسکتی ہے۔ اس کیلئے عالیشان محلوں کی ضرورت نہیں ہے۔ سکریٹریٹ 100 سالہ قدیم و تاریخی عمارات پر ہے۔ کہا کہ وشاکھاپٹنم کی طرز پر یہاں ہدہد طوفان آیا ہے؟ نہیں تو پھر کیوں واستو کو بنیاد بنایا جارہا ہے جبکہ برقی بحران اور قرضوں کی عدم معافی سے کسان خودکشی کررہے ہیں۔ بیروزگار نوجوان احتجاج کررہے ہیں۔ علحدہ تلنگانہ کیلئے جان کی قربانی دینے والے افراد کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ حکومت کی آسرا اسکیم فاسٹ، سلو ہونے کا وہ پہلے ہی دعویٰ کرچکے ہیں۔ اب حکومت نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کانگریس حکومت کی سابقہ اسکیم کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کی آسرا اسکیم بھی عوام کیلئے درد سر بنی ہوئی ہے۔