سڑک حادثہ میں ہلاک خاتون کی نعش غلط خاندان کے حوالہ کی گئی

حیدرآباد ۔ 31 ڈسمبر (ایجنسیز) پرانے شہر میں بہادرپورہ پولیس جمعہ کے دن خود ایک مشکل صورتحال میں پڑ گئی جب انہوں نے یہ محسوس کیا کہ انہوں نے ایک سڑک حادثہ میں ہلاک ہونے والی خاتون کی نعش کو غلط خاندان کے حوالہ کیا ہے۔ وہ اشخاص جنہوں نے مہلوک خاتون 60 سالہ متیماں ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ادعا کیا اور نعش کو حاصل کیا تھا، جمعرات کو اس نعش کو سپردآتش بھی کردیا تھا۔ جمعہ کے دن اخبارات میں شائع ہوئے فوٹوز کو دیکھ کر مہلوک خاتون کے فرزند  مہیش، تھری ویلر ڈرائیور نے پولیس کے پاس پہنچ کر ان کی کارروائی پر سوال کیا۔ مہیش نے پولیس کو بتایا کہ مہلوک خاتون متیماں نہیں تھی بلکہ اس کی ماں سیدماں تھی۔ اس کے اس ادعا کے ثبوت میں مہیش نے اس کی ماں کا ووٹر آئی ڈی اور دیگر دستاویزات پیش کئے۔ ان کی غلطی کو محسوس کرتے ہوئے بہادرپورہ پولیس نے سیدماں کی نعش کو لے جانے والا کرشنیا اور اس کی بیوی وینکٹماں کو طلب کیا۔ اس جوڑے نے یہ کہا کہ مہلوک خاتون ان کی آنٹی متیماں کی تھی اس لئے انہوں نے نعش کا دعویٰ کیا تھا۔ بہادر پورہ پولیس نے یہ بات بتائی۔ جمعرات کو میرعالم ٹینک فلٹر بیڈ کے قریب ایک بائیک سوار نے اس خاتون کو ٹکر دے دی تھی جس کی وجہ وہ برسرموقع ہلاک ہوگئی۔ بہادرپورہ پولیس کے مقام واردات پر پہنچنے تک کرشنیا اور اس کی بیوی وہاں پہلے ہی سے موجود تھے۔ اس نعش کو عثمانیہ ہاسپٹل کے مردہ خانہ کو منتقل کیا گیا تھا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد اس نعش کو اس جوڑے کے حوالہ کیا گیا۔ پولیس نے کہاکہ ’’گڈفیتھ میں ہم نے کوئی آئی ڈی ثبوت پر اصرار کئے بغیر نعش اس جوڑے کو دے دیا تھا‘‘ چونکہ مہیش نے تمام دستاویزات پیش کئے ہیں، اس سے بلاشک و شبہ یہ ثابت ہوگیا کہ مہلوک خاتون دراصل سیدماں تھی۔ مہیش کی فیملی نے اس مقام سے جہاں اس جوڑے نے اس خاتون کی آخری رسومات انجام دی تھی۔ راکھ حاصل کی۔ پولیس نے کہا کہ ہم نے کرشنیا اور وینکٹماں کے خلاف تلبیس شخصی کا ایک مقدمہ درج کیا ہے۔