سچ بولنا اور پاک و صاف رہنا اہل اِیمان کی پہچان

بارگاہ حضرات یوسفینؒ میں جلسہ فیضانِ چشتیہ، علماء کا خطاب
حیدرآباد۔ 7؍ستمبر (راست)۔ سچ بولنا اور پاک و صاف رہنا اہل اِیمان کی پہچان ہے، کیونکہ اِسلام نے پاکی کو آدھا اِیمان کہا ہے۔ اِسلامی تعلیمات کے عین روشنی کے مطابق سچائی کو اپناتے ہوئے پاکی کے ساتھ جو عبادت کرتے ہیں، اللہ انھیں اپنا دوست بناتا ہے اور جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو فرشتے اس سے دُور ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح جب بندہ ناپاک ہوتا ہے، اللہ کی رحمت کے فرشتے اس سے دُوری اختیار کرتے ہیں۔ اسی لئے کہا گیا ہے کہ مساجد میں جس طرح احادیث کا مفہوم ہے کہ پیاز و لہسن کھاکر مسجد میں نہ آئیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد عبدالحمید رحمانی چشتی صدر کل ہند تنظیم اصلاح معاشرہ نے جلسہ فیضانِ چشتیہ سے بمقام بارگاہ حضرات یوسفینؒ منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اولیائے کرام کی تعلیمات برائی سے روکنا اور بھلائی کی طرف بلانا، بھٹکی ہوئی انسانیت کو راہِ راست پر لانا، اللہ کے بندوں کو اللہ کے قریب کرنا اور پاکی اور سچائی کی سختی سے تلقین کرنا اور اولیاء کرام کا شیوہ رہا ہے۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ فضول گفتگو، گٹکھا جس سے منہ سے بدبو آئے، ایسی اشیاء سے اُمت مسلمہ کو دُور رہنے کی ضرورت ہے۔ ہمارا جسم اللہ کی امانت ہے۔ اگر اسے ہم خراب کرتے ہیں تو اس کا بھی حساب دینا پڑے گا۔ اس جلسہ کی سرپرستی مولانا فیصل علی چشتی نے کی۔