سچن تنڈولکر کو وزیر اسپور ٹس بنانےکا مطالبہ

نوئیڈا / چندی گڑھ12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستانی ماسٹر بلاسٹر سچن تنڈولکر جو رواں ہفتہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں اپنے کیرئر کا 200 واں اور آخری ٹسٹ میچ کھیلنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے سبکدوش ہوجائیں گے لیکن ان کی سبکدوشی سے قبل ہی مختلف گوشوں سے انہیں وزیراسپورٹس بنائے جانے کا مطالبہ شروع ہوچکا ہے ۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی چندو بورڈے کے علاوہ لیجنڈری اتھیلیٹ ملکھا سنگھ نے مطالبہ کیا ہے سچن تنڈولکر کو وزیر اسپورٹس بنایا جانا چاہئے کیونکہ وہ کھیل کو قریب سے جاننے کے علاوہ ہندوستان میں کھلاڑیوں کو در پیش مسائل کو حل کرسکتے ہیں ۔سبکدوش ہورہے ہیں سچن تنڈولکر کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے چند وبورڈے نے کہا کہ میں یقین نہیں کرسکتا کہ کبھی سچن تنڈولکر خود کو کھیل سے الگ رکھیں گے کیونکہ کرکٹ ان کے خون میں رچی بسی ہے ۔میری خواہش ہے کہ مستقبل میں میں سچن تنڈولکر کو وزیر اسپورٹس کے عہدہ پر دیکھوں تا کہ وہ ملک بھر میں کھیل کے معیار کو مزید بلند کرنے کیلئے اپنی خدمات فراہم کریں جیساکہ انہوں نے ہندوستانی کرکٹ کیلئے بہت کچھ کیا ہے ۔ نیشنل سلیکٹرس کے سابق چیر مین چندو جو یہاں گلوبل انڈین انٹرنیشنل کرکٹ اکیڈیمی کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران اظہار خیال کررہے تھے اور انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سچن تنڈولکر کو وزیر اسپورٹس بنایا جانا چاہئے ۔1989 میں جب سچن تنڈولکر نے اپنے کیرئیر کا پہلا دورہ کیا تھا اس وقت چندو ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے منیجر تھے۔ سچن کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سچن نے ہمیشہ اپنے جذبات کو قابو میں رکھتے ہوئے کھیل کو اس کی صحیح ہیئت کے مطابق کھیلا ہے ۔علاوہ ازیں امپائروں کی جانب سے غلط آوٹ دیئے جانے کے باوجود انہوں نے کبھی اپنے غصہ کا منفی اظہار بھی نہیں کیا۔ 40 سالہ سچن جو 14 نومبر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف شروع ہونے والے دوسرے ٹسٹ میں شرکت کرنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کریں گے لیکن سبکدوشی سے قبل ہی انہوں نے کئی نوجوان کھلاڑیوں کو متاثر کیا ہے ۔ گلوبل اسکولس فاونڈیشن کے نائب صدر چندو بورڈے نے مزید کہا کہ سچن تنڈولکر میںکئی بہترین خوبیاں موجود ہیں جو کہ انہیں نوجوانوں کیلئے ایک مثالی کھلاڑی ثابت ہونے کیلئے کافی ہے جیسا کہ انہوں نے کرکٹ کیلئے بہت سی قربانیاں دی ہیں جس میں ڈسپلن کی زندگی گذارنے کیلئے انہوں نے جوانی کے دنوں میں خود کو ایک مثالی کھلاڑی برقرار رکھا ۔ دوسری جانب لیجنڈری اتھیلیٹ ملکھا سنگھ نے بھی سچن تنڈولکر کو ہندوستان کا وزیر اسپورٹس بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سچن تنڈولکر کھلاڑیوں کو در پیش مسائل سے واقف ہونے کے علاوہ وہ مجموعی طور پر کھیلوں کے معیار کو بلند کرسکتے ہیں ۔ یہاں میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ سچن تنڈولکر کو وزیر اسپورٹس بنایا جانا چاہئے کیونکہ انہیں کھیل کی مکمل معلومات ہونے کے علاوہ ملک میں کھیلوں کے معیار کو بلند کرنے یہ کلیدی ادا کرسکتے ہیں ۔ سنگھ کے بموجب سچن کو وزیر اسپورٹس بنائے جانے کے بعد ہندوستان میںاسپورٹس کا معیار یقینا بلند ہوگا ۔سنگھ نے مزید کہا کہ سچن تنڈولکر ایک مخلص شخصیت ہیں جو اپنے عہدہ سے مکمل انصاف کرسکتے ہیں ۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے اظہار خیال کرتے ہوئے میکھا سنگھ نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کو در پیش مسائل سے سچن تنڈولکر بخوبی واقف ہیں لہذا وہ ہندوستان میں اسپورٹس کے مسائل کو حل کرنے میں اپنے عہدہ کا بہتر استعمال کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سچن تنڈولکر جو پہلے ہی راجیہ سبھا کے رکن ہیں لہذا حکومت کو انہیں وزیر اسپورٹس بنانے میں کوئی بڑی رکاوٹ در پیش نہیں ۔ ملکھا سنگھ جنہیں ’’ فلائنگ سنگھ ‘‘بھی کہا جاتا ہے انہوں نے سچن تنڈولکر کے ساتھ اپنی ماضی کی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ سچن تنڈولکر ملنسار ،مخلص اور محنتی شخصیت ہیں اور یہ ہندوستان میں مستقبل کے با صلاحیت کھلاڑیوں کو صحیح راہ دکھاسکتے ہیں ۔دریں اثناء امرتسر میں میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کرکٹر سے سیاستداں بننے والے نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ سچن تنڈولکر انفرادی شخصیت نہیں بلکہ وہ ایک ادارہ ہیں جن کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سچن کے جیسا کوئی کھلاڑی نہ ہوا ہے اور نہ ہوگا ۔