سپلائی گھوٹالہ پربہار اسمبلی میں آر جے ڈی کا ہنگامہ

پٹنہ، 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) بہار اسمبلی میں آج سپلائی گھوٹالہ پر راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے اراکین کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر کے وقفے سے پہلے ملتوی کرنی پڑی۔اسمبلی میں آر جے ڈی کے ڈاکٹر رامانوج پرساد کے قلیل مدتی نوٹس کے سوال کے جواب میں وزیر خوراک و رسد مدن سہنی نے تسلیم کیا کہ سال 2011 سے 2014 کے درمیان چاول ملوں کے مالکان اور ملازمین کی ملی بھگت سے ہیرا پھیری ہوئی ہے ، جس کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے جانچ کرائی جا رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں 280 اہلکاروں کے خلاف فرد جرم تیا ر ہو گیا ہے اور 211 کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور 265 پر نیلامی نوٹس دائر کیا گیا ہے ۔ مسٹر مدن سہنی نے بتایا کہ اس مدت کے دوران 2002 مل مالکان کو سات لاکھ 48 ہزار مٹرک ٹن تیار چاول دینا تھا۔ جبکہ ان مل والوں سے 1573 کروڑ روپے کی وصولی کی جانی تھی، جس میں سے 350 کروڑ روپے ہی وصول ہوئے ہیں اور تقریبا 1223 کروڑ روپے اب بھی واجب الادا ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 1676 مل مالکان کے خلاف نیلامی نوٹس دائر کیا گیا ہے ۔ 409 مجرم اہلکاروں سے 143 کروڑ روپے کی وصولی کی جانی تھی لیکن ان سے اب بھی 98 کروڑ روپے کی وصولی کرنا باقی ہے ۔وزیر خوراک کے جواب پر عدم اطمینانی ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر رامانوج پرساد نے کہا کہ فرضی بل کے ذریعے کروڑوں روپے کی گڑبڑی کی گئی ہے ۔ اس معاملے میں موٹر سائیکل کے ذریعے سینکڑوں بوری دھان ڈھوئے جانے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے ۔ آر جے ڈی کے ہی آلوک مہتہ، بھولا یادو، شکتی سنگھ یادو، بھائی وریندر اور کانگریس کے سدانند سنگھ نے الزام لگایا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے لیپا پوتی کر رہی ہے ۔سال 2011 سے 2014 کے درمیان تقریبا چار ہزار کروڑ روپے کی سرکاری رقم کا گھوٹالہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ ایوان کی کمیٹی سے کرائی جانی چاہئے ۔اس کے بعد آر جے ڈی کے اراکین شوروغل مچانا شروع کردیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آ گئے ۔ آر جے ڈی کے رکن ‘ خزانہ چور ، گدی چھوڑ’ کے نعرے لگا رہے تھے ۔ اس کے بعد اسمبلی اسپیکر وجے کمار چودھری نے ہنگامہ کرنے والے ممبران سے اپنی سیٹوں پر آنے کی درخواست کی لیکن وہ نہیں مانے ۔ اس کے بعد اسپیکر نے 11:35 بجے ایوان کی کارروائی 12 بجے دن تک کے لئے ملتوی کر دی۔