سپرنٹنڈنٹ کے عہدہ کا شخص سی آر پی ایف قافلوں کا رہبر ہوگا

نئی دہلی ۔ /31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سی آر پی ایف کے قافلے وادی کشمیر کے باہر جاتے وقت اوروادی میں نقل و حرکت کرتے وقت 40 سے زیادہ گاڑی پر مشتمل نہیں ہوں گے ۔ یہ احکام جاری کردیئے گئے ہیں ۔ پلوامہ دہشت گرد حملے میں 40 سے زیادہ فوجی اسی قسم کی نقل و حرکت کے دوران شہید کردیئے گئے تھے ۔ نئے معیاری کارروائیوں کے طریقوں کا جموں و کشمیر کیلئے تعین کیا گیا ہے اور ان کے حکم جاری کردیئے گئے ۔ مسافرین کیلئے بھی ایک منشور بنایا گیا ہے ۔ پہلے مرحلہ پر نقل و حرکت ایک سپرنٹڈنٹ پولیس کے عہدہ کے مساوی عہدہ رکھنے والے افسر کی زیرنگرانی ہوگی ۔ اب تک قافلہ کا کمانڈر اسسٹنٹ کمانڈر ہوا کرتا تھا اور قافلہ عام طور پر گاڑیوں کی تعداد کے بلالحاظ سفر کیا کرتا تھا ۔ سی آر پی ایف کی بس 28 گاڑیوں کے قافلے میں 5 ویں مقام پر ہوا کرتی تھی ۔قافلہ میں بیک وقت ڈھائی ہزار سے زیادہ ارکان عملہ حساس علاقوں سے گزر نہیں سکیں گے ۔ فوج لمبے سفر اور زیادہ مدت تک جاری رہنے والی مہمات ذمہ داری نہیں لے گی ۔انسپکٹر کے عہدہ کا ایک عہدیدار امکان ہے کہ مسافروں کے منشور اپنے ساتھ ہر گاڑی میں رکھے گا ۔