سٹہ بازار میں بی جے پی کی 200 سیٹوں اور کانگریس کی 100 سیٹوں پر جیت پر جوا

آخری مرحلے میں بی جے پی کی کامیابی کے موقعوں میں کمی بھوپال ۔ 15 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اندور کا 120 سال پرانا سٹہ بازار الیکشن کے اس موسم میں اور اس وقت مشکل ہی سے پرسکون ہوسکتا ہے ۔ آئی پی ایل کرکٹ چمپیئن شپ کے جن مقابلوں کا اختتام گزشتہ اتوار کو عمل میں آیا وہ ایک استثنیٰ ہے لیکن اس کی سب سے بڑی وجہ ایک ماہ قبل ہونے والا پولیس کا دھاوا ہے جس نے اس بازار کو بالکل ہی خاموش کردیا ۔ اس بازار میں جہاں ہرچیز کے دام لگ جاتے ہیں اس نے اپنے تمام کارندوں کو پولیس کے امکانی دھاوں سے چوکنا کردیا ہے۔ گزشتہ ماہ کے دھاؤں میں کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا ۔اندور اور بھوپال کے مواصلاتی نٹورک کو ضبط کرلیا گیا لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ صرف وہی لوگ پولیس کی چوکسی کے درمیان مارکٹ کے ماند رجحان کو بحال کرسکتے ہیں جنھیں ایسے معاملوں کا خاصہ تجربہ ہے ۔ ایک نامہ نگار جو یہاں کی سرگرمیوں کی پابندی کے ساتھ خبریں دیا کرتا ہے اس نے کہاکہ ’’اس شو کو تو جاری رہنا ہے ‘‘ جوے کی لت دبائی نہیں جاسکتی ۔ بعض اوقات پولیس کے ایسے اقدامات سے مارکٹ کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے ۔ اس سٹہ بازار نے گزشتہ سال ڈسمبر کے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کی پیش قیاسی کی تھی ۔ یہ پیش قیاسی سچ ثابت ہوئی ۔ ابتداء میں شرط لگانے والوں (Bookies) نے کانگریس پارٹی کی 122 اسمبلی نشستوں پر کامیابی کا تخمینہ کیا تھا اور بی جے پی کے لئے 90 نشستوں کا انھوں نے اندازہ لگایا تھا لیکن بی جے پی نے 102نشسوں پر اور کانگریس نے 114 پر کامیابی حاصل کی۔ حالیہ الیکشن کاجب کہ صرف ایک مرحلہ باقی رہ گیا ہے بی جے پی کی تائید میں کمی واقع ہورہی ہے ۔ سٹہ بازوں کے بیان کے بموجب 10 دن قبل تک تمام آثار بی جے پی کی تائید میں تھے اور توقع تھی کہ وہ 240 سیٹوں کو پار کرلے گی اور اسے اطمینان بخش اکثریت حاصل ہوجائے گی ۔

گزشتہ دو مرحلوں میں اس مارکٹ میں بی جے پی کی نشستوں کا اندازہ 220 لگایا گیا تھا ۔ مدھیہ پردیش میں مالوہ اور نرما کے علاقوں میں رائے دہی باقی ہے اور ان علاقوں کو عموماً بی جے پی کے طاقتور گڑھ تصور کیا جاتا ہے لیکن یہاں کی بڑی بڑی شخصیات کو ٹکٹ دینے سے انکار اور بی جے پی کے لوگوں میں بڑھتی ہوئی ناراضگی سے بی جے پی کی نشستوں میں کمی ہوسکتی ہے ۔ تاہم اسمبلی انتخابات میں شکست کے باجود بھی جوے کی اس مارکٹ نے بی جے پی پر اپنا اعتماد برقرار رکھا ہے ۔ اس کے خیال میں کانگریس قومی سطح پر 100 سیٹ پر منڈلاسکتی ہے ۔ پرگیہ ٹھاکر کو بھوپال سے ٹکٹ دیئے جانے کے بعد بھوپال کے عوام کے رجحان میں بڑی تبدیلی آئی ہے ۔ یہاں پرگیہ کی جانب سے جذباتی مسائل چھیڑنے سے ڈگ وجئے سنگھ کے لئے اب تک جو آسانیاں نظر آتی تھیں اب مشکل نظر آرہی ہیں ۔ جوا کھیلنے والے عموماً سیاسی جماعتوں کے ملک گیر سطح پر واقع ہونے والے موقف کا اندازہ لگاکر داؤ کھیلتے ہیں اور ملک گیر سطح پر نشستوں کا اندازہ لگاتے ہیں مگر مقامی اثرات جو انتخابی مقابلوں کے لئے اہمیت کے حامل ہوتے ہیں وہ انھیں بھی متاثر کردیتے ہیں ۔