سوچ کے زاویئے بدل ڈالیں

ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ فرد کی شخصیت کو اُبھارنے اور سنوارنے میںمثبت سوچ اہم کردار ادا کرتی ہے ۔یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ سوچ دو طرح کی ہوتی ہے۔ مثبت اور منفی سوچ۔ اول الذکر سوچ تو مثبت ہے ہی لیکن اس کی ضد موخرالذکر سوچ جو کہ نام سے ہی منفی ہے ، یہ اکثر و بیشتر انسان کیلئے منفی ہی ثابت ہوتی ہے۔
منفی سوچ آدمی کی شخصیت کو مسخ کرکے رکھ دیتی ہے اور اس کے منفی پن سے نجات حاصل کرنا کافی دشوار مرحلہ ہے۔ تاہم کوشش کرنے سے منفی سوچ میں کمی پیدا کی جاسکتی ہے اور اس کی جگہ مثبت سوچ کو دی جاسکتی ہے مگر اس کے لئے سخت محنت درکار ہوتی ہے۔ کچھ ایسے طریقے ہیں جن کی مدد سے یہ دشوار کام قدرے آسان ہوسکتا ہے۔ بس آپ کو یہ بات دھیان میں رکھنا ہوگی کہ یہ باتیں صرف پڑھنے کیلئے ہی نہیں ہیں بلکہ پہلے آپ انہیں ذہنی طور پر تسلیم کریں‘ پھر ان پر عمل کریں۔ آپ دیکھیں گی کہ مرحلہ وار تبدیلیوں کا عمل شروع ہوجائے گا اور مثبت سوچ پیدا ہونا شروع ہوجائے گی۔ اس کے ساتھ آپ کے اِرد گِرد کی دنیا بھی بدلنے لگے گی۔ یاد رکھئے! آپ نے اپنی سوچ بدلنے کا فن سیکھ لیا تو آپ گویا دنیا بدلنے کا فن سیکھ جائیں گی۔ بہت سے کام بہت سے لوگ صرف اسی منفی سوچ کی وجہ سے نہیں کرپاتے کہ ہمارے پاس اس کام کیلئے سرمایہ اور وسائل نہیں‘ یا ہمارے پاس ویسی توانائی نہیں جو اس کام کی تکمیل کیلئے ضروری ہے۔ ایسی منفی سوچ احساس محرومی کو بڑھاتی ہے اور ہم موجودہ وسائل کو بھی اپنے کام کیلئے بروئے کار نہیں لاپاتے۔ لہذا، اس سوچ کو بھی بدلنا از خود ضروری ہے۔