سوچھ حیدرآباد مہم ، جی ایچ ایم سی انتخابات کیلئے سستی شہرت کا حربہ

مباحث کے لیے اسمبلی و کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ : محمد علی شبیر
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے ’ سوچھ حیدرآباد ‘ مہم کو گریٹر حیدرآباد میونسپل انتخابات کے لیے سستی شہرت کا حربہ قرار دیتے ہوئے اس پر مباحث کے لیے اسمبلی اور کونسل کا ایمرجنسی اجلاس طلب کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ سے مطالبہ کیا ۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ سوچھ حیدرآباد کے نام پر چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ عوام کو گمراہ کررہے ہیں جب کہ کانگریس کے دور حکومت 2004 سے 2014 تک کلین اینڈ گرین کے معاملے میں حیدرآباد کو کئی ایوارڈ حاصل ہوچکے ہیں ۔ ٹی آر ایس کے 10 ماہ کے دور اقتدار میں حیدرآباد کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ اس کی صفائی کے لیے چیف منسٹر تلنگانہ 1000 کروڑ روپئے خرچ کرنا چاہتے ہیں ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل نے کہا کہ حکومت نے سالانہ بجٹ 2015-16 میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے لیے صرف 526 کروڑ روپئے کی گنجائش فراہم کی ہے ۔ سوچھ حیدرآباد پر 1000 کروڑ روپئے کیسے خرچ کئے جائیں گے ۔ چیف منسٹر اس کی وضاحت کریں ۔ انہوں نے چیف منسٹر کی جانب سے 2.10 لاکھ مکانات کی تعمیر کے لیے 2 ہزار ایکڑ اراضی حاصل کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کے سی آر سے استفسار کیا کہ کیا اتنی اراضی شہر میں دستیاب ہے ۔ 2.10 لاکھ مکانات کی تعمیر کے لیے فی مکان 3.5 لاکھ روپئے کے حساب سے 7,350 کروڑ روپئے دستیاب ہوں گے ۔ یہ رقم کہاں سے حاصل کروگے جب کہ مکانات کی تعمیر کے لیے حکومت نے بجٹ میں صرف 873 کروڑ روپئے کی گنجائش فراہم کی ہے ۔ عوامی منتخب نمائندوں کو اعتماد میں لینے کے لیے چیف منسٹر تلنگانہ ایک یا دو دن پر مشتمل اسمبلی اور کونسل کا خصوصی اجلاس طلب کریں تاکہ جو بھی شکوک و شبہات ہے اس کا ازالہ ہوسکے ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ حیدرآباد کی ترقی کے معاملے میں بار بار فیصلے تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کررہے ہیں ۔ پہلے حیدرآباد کو سنگاپور کے طرز پر ترقی دینے کا اعلان کیا پھر پرانے شہر کو استنبول کے طرز پر ترقی دینے کا وعدہ کیا ۔ اب شہرحیدرآباد کو امریکہ کے شہر ڈلاس کے طرز پر ترقی دینے کا اعلان کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈلاس 999.3 کیلو میر پر محیط ہے اور اس کی آبادی 12.5 لاکھ ہے ۔ جب کہ جی ایچ ایم سی 172 کیلو میٹر پر پھیلا ہوا ہے ۔ اور اس کی آبادی ایک کروڑ ہے ۔ صرف عظیم تر بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات کو مد نظر رکھتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ حیدرآباد کے عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔۔