سنٹرل حج کمیٹی کے فیصلوں سے عازمین کو مالیاتی بوجھ اور دیگر مسائل کا سامنا ممکن

منتخب عمارت میں پکوان کی عدم سہولت ، گرین زمرے کے عازمین کو رضا مندی ظاہر کرنا ہوگا
حیدرآباد 30اپریل (سیاست نیوز)حج 2015 کے سلسلہ میں سنٹرل حج کمیٹی کے بعض فیصلوں کے سبب عازمین کو مالیاتی بوجھ کے علاوہ دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ سنٹرل حج کمیٹی نے گرین زمرے سے تعلق رکھنے والے عازمین حج کیلئے مکہ مکرمہ میں ایک ایسی عمارت کا انتخاب کیا ہے جس میں پکوان کی سہولت نہیں اور عازمین کو کیٹرنگ یا پھر کسی اور ذریعہ سے طعام کا انتظام کرنا پڑے گا ۔ سنٹرل حج کمیٹی نے تمام ریاستی حج کمیٹیوں کو اس سلسلہ میں ایک سرکولر جاری کیا اور عازمین حج کو بھی ایس ایم ایس کے ذریعہ پیام روانہ کیا گیا ہے ۔ گرین زمرے کے عازمین جو عزیزیہ زمرے کے عازمین سے زیادہ رقم ادا کرتے ہیں اُن کے قیام کیلئے مکہ مکرمہ میں جرول کے مقام پر سنٹرل حج کمیٹی نے عمارت کا انتخاب کیا ۔ یہ عمارت 30 منزل ہے جس میں 27 ہزار 450 عازمین کے قیام کی گنجائش موجود ہے ۔ سنٹرل حج کمیٹی کا دعوی ہے کہ یہ عمارت حرم کے احاطہ سے 1400 میٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ حقیقت میں یہ حرم سے تقریبا 3 کیلو میٹر دوری پر ہے۔ سنٹرل حج کمیٹی نے سرکولر میں وضاحت کی کہ نو تعمیر شدہ یہ عمارت تمام عصری سہولتوں سے آراستہ ہے تاہم اس میں پکوان کی سہولت نہیں ۔ عام طور پر سنٹرل حج کمیٹی عازمین کے قیام کے لئے جن عمارتوں کا انتخاب کرتی ہے اس میں پکوان کی سہولت کا خیال رکھا جاتا ہے۔ سنٹرل حج کمیٹی کے قواعد کے مطابق عمارت میں عازمین کیلئے کچن کی فراہمی ضروری ہے تاہم جس عمارت کا انتخاب کیا گیا اس میں یہ سہولت موجود نہیں ۔ سنٹرل حج کمیٹی نے اس عمارت میں قیام کیلئے گرین زمرے کے عازمین سے تحریری رضا مندی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ حج کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس عمارت میں قیام کرنے والے عازمین کیلئے کیٹرنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی جس کیلئے عازمین کو رقم ادا کرنی ہوگی ۔ سنٹرل حج کمیٹی نے گرین زمرے سے تعلق رکھنے والے عازمین سے اس عمارت میں قیام کے سلسلہ میں تحریری رضا مندی کے حصول کیلئے ایک پروفارما بھی جاری کیا ہے ۔ 10 مئی سے قبل گرین زمرے کے عازمین کو اس عمارت میں قیام کے لئے رضا مندی تحریری طور پر روانہ کرنی ہوگی ۔ واضح رہے کہ سنٹرل حج کمیٹی کے اس فیصلہ سے عازمین کیلئے دشواریوں کا اندیشہ ہے کیونکہ کیٹرنگ کے ذریعہ اپنے خرچ پر کھانے کا حصول عازمین کیلئے زبردست مالی بوجھ کا سبب بنے گا ۔ گرین زمرے کے عازمین عام طور پر عزیزیہ زمرے کے عازمین سے تقریباً 20 تا 30 ہزار روپئے زائد حج کمیٹی کو ادا کرتے ہیں ۔ حج انتظامات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے عازمین کو اس عمارت میں قیام کی منظوری سے گریز کرنا چاہئے تا کہ وہ مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران مشکلات سے بچ سکیں۔ حیرت اس بات پر ہے کہ سنٹرل حج کمیٹی نے حج کے رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسی عمارت میں قیام کی سہولت فراہم کی ہے جس میں اہم بنیادی سہولت کچن موجود نہیں ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں گرین زمرے سے تعلق رکھنے والے عازمین حج کی تعداد 445 ہے ۔