سنجے دت کی رہائی کیخلاف عدالت میں درخواست

سزا کی مدت میں کمی پرحکومت کے فیصلہ کو چیلنج
ممبئی ۔ 24 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) ایرواڑہ جیل سے فلمی اداکار سنجے دت کی مستقل رہائی سے ایک دن قبل مفاد عامہ کی ایک درخواست بامبئے ہائیکورٹ میں داخل کی گئی ہے جس میں ان کی باقیماندہ سزا قید معاف کردینے کو چیلنج کیا گیا اور یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اداکار کے ساتھ ترجیحی برتا ؤ کیا گیا ہے ۔ ایک سماجی کارکن پردیپ بھالیکر نے یہ درخواست پیش کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے اپیل کی ہے کہ سنجے دت کی سزا کو معاف کردینے سے متعلق حکومت فیصلہ کو منسوخ کردیا جائے اور انہیں دوبارہ حراست میں لیکر 5 سالہ سزائے قید کی تکمیل کروائی جائے ۔ مہاراشٹرا کے محکمہ داخلہ نے بتایا کہ فلمی اداکار سنجے دت اپنی سزائے قید میں تخفیف کے بعد کل پونے کے قریب واقع ایرواڑہ جیل سے باہر نکل آئیں گے جبکہ ان کے بہتر چال چلن کی بنیاد پر سزاء میں کمی کردی گئی ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نیتن سٹپوئے نے عدالت میں یہ استدلال پیش کیا کہ سنجے دت کو معافی دینا بالکلیہ  غلط اور غیر قانونی ہے اور یہ سوال کیا کہ وہ کونسا بہتر سلوک اور چال چلن ہے جس کی بنیاد پر ان کی سزائے قید میں کٹوتی کردیا ہے لیکن دیگر قیدیوں کو جو کہ معمولی جرائم پر جیل میں سزاء کاٹ رہیں۔ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جارہا ہے ۔ گو کہ وہ بھی سزائے قید کی معافی کیلئے درخواست داخل کی ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں کی جارہی ہے ۔ مسٹر ستیپوئے نے یہ کہا کہ وہ کل ہائیکورٹ کو دوسری بنچ پرایک درخواست مفاد عامہ داخل کریں گے ۔ واضح رہے کہ 1993 ء کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے دوران گولہ بارود رکھنے کے الزام میں خصوصی عدالت نے 3 سال کی سزائے قید دی تھی اور سپریم کورٹ سے رجوع ہونے پر یہ سزا برقرار رکھنے کے بعد انہوں نے مئی 2013 ء میں خود سپرسدگی اختیار کرلی تھی ۔ وہ اپنی سزائے قید کے میعاد کی تکمیل سے 103 یوم قبل کل جیل سے رہا ہوجائیں گے۔