سمجھوتہ کیس کے ملزمین کی برأت کیخلاف پاکستان کا پرزور احتجاج

اسلام آباد ۔ 21 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو کہا کہ 2007ء سمجھوتہ ٹرین دھماکہ کیس کے تمام چاروں ملزمین کو الزامات منصوبہ سے بری کردینا سخت قابل اعتراض ہے۔ سمجھوتہ ایکسپریس میں یہ دھماکہ 18 فبروری 2007ء کو ہریانہ میں پانی پت کے قریب پیش آیا تھا جب ٹرین اٹاری کی طرف جارہی تھی۔ دھماکہ ہندوستانی سمت آخری ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا جس میں 68 افراد ہلاک ہوئے اور ان میں زیادہ تر پاکستانی تھے۔ چہارشنبہ کو اس کیس میں ہریانہ کے پنچکولہ میں خصوصی عدالت نے اصل ملزم سوامی اسیمانند اور دیگر تین کو بری کردیا۔ قریشی نے کہا کہ ہندوستان کی نیشنل انوسٹیگیشن کورٹ کے اس فیصلہ نے لوگوں کو متزلزل کردیا ہے۔ چاروں ملزمین کو 11 سال کے بعد بری کیا گیا جبکہ اصل ملزم سوامی اسیمانند نے پہلے ہی اپنے جرم کا اقبال کرلیا تھا۔ قریشی نے اسلام آباد میں میڈیا کو بتایا کہ پاکستان نے اس تبدیلی پر سخت احتجاج درج کرایا ہے اور ہندوستان کو اس سے باقاعدہ واقف کرادیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سمجھوتہ ٹرین کیس کے فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے اور مختلف دستیاب امکانات پر غور کررہا ہے۔ پاکستانی وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے خطرناک پلوامہ حملے پر کسی ثبوت کے بغیر پاکستان کو موردالزام ٹھہرایا لیکن کسی نے بھی ہندوستان کی بات کو قبول نہیں کیا۔ ’’میں یہ بات کئی عالمی قائدین سے رابطہ کے بعد کہہ رہا ہوں ہندوستان اس حملہ کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کررہا تھا لیکن وہ ناکام رہا‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرائسٹ چرچ حملے پر ہندوستان کا ردعمل نئی دہلی کے دوہرے معیارات کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ اس نے مسلمانوں یا مساجد کے الفاظ کا ذکر تک نہیں کیا اور صرف حملے کی مذمت کردی۔ سرکاری زیرانتظام ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق قریشی آج ہی چین سے واپس ہوئے ہیں جہاں وہ پہلے کلیدی باہمی مذاکرات میں شرکت کئے۔