سلطان برونی شرعی قانون کے نفاذ پراٹل

بندرسیری باگوان۔30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) برونی کے سلطان نے اعلان کیا کہ وہ سخت اسلامی فوجداری سزاؤں کو کل سے نافذ کریں گے ۔ اس طرح انہوں نے اندرون ملک تنقید اور بیرون ملک شدید برہمی کو نظرانداز کرتے ہوئے شرعی قوانین کے نفاذ کے اپنے منصوبوں پر عمل آوری کا آغاز کردیا ۔ انہوں نے ایک فرمان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ یکم مئی 2014ء سے شرعی قوانین کے پہلے مرحلے کا نفاذ کررہے ہیں ۔ اس کے بعد دیگر مرحلوں کو نافذ کیا جائے گا ۔ شرعی قوانین کے نفاذ کے بارے میں الجھن پائی جاتی ہے ۔ 22اپریل سے ان قوانین کے نفاذ کی توقع تھی لیکن اسے کسی وضاحت کے بغیر ملتوی کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے یہ شک پیدا ہوگیا تھا کہ مسلم سلطان ہچکچارہے ہیں لیکن سلطان حسن البولقیہ نے اعلان کیا کہ تمام مملکتوں میں الٰہی قوانین کو غیر منصفانہ اور ظالمانہ قرار دیا جاتاہے لیکن فرمان الٰہی ہے یہ قوانین درحقیقت منصفانہ ہیں۔برونی میں کھیل کی دولت کی وجہ سے معیار زندگی پورے ایشیاء میں سب سے بلند سطح پر ہے ۔ تعلیم ‘ دوائیں اور دیگر سماجی خدمات پر زبردست رعایتیں دی جاتی ہیں ۔ سب سے پہلے 1990ء کی دہائی میں شرعی تعزیری قانون نافذ کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی لیکن حالیہ برسوں میں جرائم کی شرح میں اضافہ کی بناء پر اس پر عمل آوری کا فیصلہ کیا گیا