سعودی عرب نے خشوگی قتل میں امریکی سینیٹ کے الزامات کو مسترد کردیا

l سینیٹ کا یہ موقف سعودی عرب کے داخلی معاملات میں مداخلت کے مترادف
l امریکہ کے ساتھ حکمت عملی تعلقات برقرار رکھنے کا بھی عزم

ریاض 17دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے امریکی سینیٹ کے صحافی جمال خشوگي کے قتل معاملے کے سعودی شہزادے محمد بن سلمان پر لگائے گئے الزامات کو پوری طرح مسترد کر دیا ہے ۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے پیر کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب امریکی سینیٹ کی اس سلسلے میں منظور کردہ قرارداد کو مکمل طور پر مسترد کرتاہے کیونکہ امریکی سینٹ کا یہ موقف غیر مرتب شدہ دعووں اور الزامات پر مبنی ہے اور یہ سعودی عرب کے داخلی معاملات میں کی جانے والی جبراً مداخلت ہے ۔ یہ مداخلت علاقائی اور بین الاقوامی کردار کو کمتر بناتی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ‘‘ سعودی عرب اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی مداخلت، رہنمائی کے احترام کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی طرح کے الزام کو مسترد کرتا ہے ’’۔اس کے علاوہ سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات برقرار رکھنے اور رشتوں میں مزید ترقی کے عزم کا بھی اظہارکیا ہے ۔ نیوز ایجنسی اسپوتنک کے مطابق جمعرات کو امریکی سینیٹ نے ایک قرارداد منظورکرکے سعودی عرب کے شہزادہ کو خشوگی قتل معاملے میں ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور سعودی عرب کو روس اور چین سے ہتھیار خریدنے پر خبردار بھی کیا تھا۔واضح رہے کہ مسٹر خشوگی واشنگٹن پوسٹ کے صحافی اور سعودی عرب کی انتظامی پالیسیوں کے تنقیدنگار تھے ۔ وہ 2اکتوبر کو اپنی شادی کے دستاویزات کے سلسلے میں ترکی کے استنبول میں واقع سعودی قونصل خانہ گئے تھے اور تب ہی سے لاپتہ ہوگئے تھے ۔ سعودی عرب نے مسٹر خشوگی کے غائب ہونے کے دو ہفتے بعد مغربی ممالک کے دباؤ اور وضاحت طلب کرنے کے بعد یہ تسلیم کیا کہ صحافی کا سفارتخانے میں ہی قتل کردیا گیا تھا۔ سعودی عرب کے استغاثہ نے 26 اکتوبر کو قبول کیا کہ صحافی کا قتل منصوبہ تھا اس کے باوجود سعودی عرب مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ صحافی کے قتل کا سعودی عرب کے شاہی خاندان سے کوئی لینادینا نہیں ہے ۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ حکام نے سعودی شہزادے کے حکم کے بغیر ہی صحافی کا قتل کردیا۔