سعودی عرب میں نمازوں کے اوقات میں نرمی کا اشارہ

جدہ ۔ 2 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے محکمہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر المعروف مذہبی پولیس کے سربراہ شیخ عبداللطیف بن عبد العزیز آل الشیخ نے مملکت میں نمازوں کے اوقات کے دوران دکانیں بند رکھنے سے متعلق قواعد وضوابط میں نرمی کا اشارہ دیا ہے۔شیخ عبداللطیف آل الشیخ نے گذشتہ منگل کو العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نمازوں کے اوقات کے دوران کاروباروں کو زیادہ بہتر انداز میں چلانے کے لیے اقدامات پر مبنی نیا مسودہ تیار کررہے ہیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں پنج وقتہ نمازوں کے دوران آدھے گھنٹے کے لیے تمام کاروبار اور دکانیں بند رکھنے کی پابندی ہے۔مذہبی پولیس کے سربراہ نے العربیہ کے ساتھ انٹرویو میں کہا تھا کہ اب نمازوں کے اوقات کے دوران کاروباروں اور دکانوں کو مختصر وقت کے لیے بند کرنیکی پابندی ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کمیشن کے اہلکار ان اقدامات کی پابندی کو یقینی بنائیں گے۔دکانوں کے جو مالکان اجتماعی طور پر نماز ادا کریں گے یا جن کی دکانیں مساجد سے بہت دور ہوں گی،ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی لیکن جو کوئی بھی نماز کے اوقات کے دوران کام کرتے ہوئے پکڑا گیا،اس کو قانون کے مطابق سزا کا سامنا کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ان کی فورسز شریعت کے نفاذ کے لیے سخت گیری سے کام نہیں لیں گی۔انھوں نے کہا کہ ”ہم نہ تو انتہا پسند ہیں اور نہ نرم رو ہیں،ہم پیغمر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ کو اپنائیں گے۔ہم جابر یا سفاک نہیں بننا چاہتے کیونکہ یہ اسلامی شریعت کا حصہ نہیں ہے”۔یادرہے کہ سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے شیخ عبداللطیف آل شیخ کو گذشتہ سال یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی ایک ویڈیو کے بعد مذہبی پولیس کا سربراہ مقرر کیا تھا۔اس ویڈیو میں مذہبی پولیس کے اہلکاروں کو ایک خاندان کو شاپنگ مال میں ہراساں کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔