سعودی عرب میں جنسی ہراسانی کیخلاف قانون سازی

ریاض۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب میں بھی اب جنسی ہراسانی کے معاملات کو بھی فوجداری معاملات سے جوڑا گیا ہے۔ یاد رہے کہ قدامت پسند سعودی عرب نے خواتین پر ڈرائیونگ پر عائد پابندی کو ختم کردیا ہے۔ مملکت کی شوریٰ کونسل جو کابینہ کو مشورے دیتی ہے، نے آج قانون کے مسودے کو منظور کرلیا جس کے تحت جنسی ہراسانی کے معاملات میں ملوث افراد کو پانچ سال کی سزائے قید اور زیادہ سے زیادہ 3 لاکھ ریالس کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ دریں اثناء شوریٰ کونسل کی رکن لطیفہ الشالن کے حوالے سے ایک بیان دیا گیا ہے جس میں اس فیصلہ کو مملکت کی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ قرار دیا گیا ہے جس نے نہ صرف مقننہ میں پائے جانے والے ایک بڑے خلا کو پُر کرلیا ہے بلکہ اب یہ جنسی مجرمانہ ذہنیت رکھنے والوں کی راہ میں بڑی رکاوٹ بھی بن گیا ہے۔ 24 جون سے مملکت میں خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد امتناع برخاست کیا جارہا ہے اور اس کے بعد یہ فیصلہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔