سشما سوراج پر مسلمانوں کی خوشامد کا الزام ،ٹوئٹر پر پھر اہانت آمیز ریمارکس

نئی دہلی۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ سشما سوراج کو آج پھر ایک مرتبہ ٹوئٹر پر طنز و تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر مسلمانوں کی خوشامد کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ ان کے شوہر سوراج کوشل نے ٹوئٹر کے ایک استعمال کنندہ کی طرف سے پوسٹ کردہ اسکرین شاپ کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ساتھ منسلک کیا جس نے ان (مسٹر سوراج) سے کہا تھا کہ وہ وزیر کو سکھائیں کہ مسلمانوں کی خوشامد و چاپلوسی نہ کریں۔ سوراج نے اس شخص کی طرف سے پوسٹ کردہ چند ٹوئیٹس کو دوبارہ ٹوئٹ کیا۔ اس سے چند دن قبل اُترپردیش میں ایک بین مذہبی جوڑے کو پاسپورٹ کی اجرائی کے مسئلہ پر پیدا شدہ تنازعہ میں سشما سوراج کو ٹوئٹر پر نہ صرف طنز و تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا بلکہ بُرے بھلے تبصرے بھی کئے گئے تھے۔ لکھنؤ میں پاسپورٹ سیوا کیندرا کے ایک عہدیدار وکاس مشرا کا اُس وقت تبادلہ کردیا گیا جب ایک بین مذہب جوڑے (مسلم شوہر اور ہندو بیوی) نے پاسپورٹ درخواستوں کیلئے حال ہی میں رجوع ہونے پر ان (مشرا) کی طرف سے اہانت آمیز سلوک اور دل آزار فقرے کسنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس جوڑے کے مطابق مشرا نے مسلم شوہر کو ہندو دھرم قبول کرنے کا مشورہ دیا تھا اور مسلم سے شادی پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے (ہندو) بیوی کو تلخ و تند سنایا تھا۔ سوشیل میڈیا کے ایک گوشے سے مشرا کے خلاف کارروائی پر سشما سوراج اور ان کی وزارت کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں (مشرا) نے صرف اپنا فریضہ انجام دیا تھا۔ سشما سوراج بھی کئی افراد کے فرقہ پرستی و بدزبانی پر مبنی بعض اہانت آمیز ٹوئیٹس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مناسب انداز میں سخت جواب دے چکی ہیں۔