سزائے موت کے ملزمین کی زنابالجبر سے متعلق دفعہ کو چیلنج کرنے والی درخواست مسترد

ممبئی۔3 جون (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی ہائی کورٹ نے دو شنبہ کو بارہا زنابالجبر کے واقعات میں ملوث ہونے والے مجرمین کے لیے تعزیرات ہند کی مرممہ دفعہ کی دستوری حیثیت کو برقرار رکھا۔ اس دفعہ کے تحت زنا بالجبر کے جرم کو دہرانے والے مجرمین کو سزائے موت یا سزائے عمرقید دی جاسکتی ہے۔ جسٹس بی بی دھرم ادھیکاری اور رویتی موہلی ڈیرے نے شکتی مل اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ میں 3 ملزمین کی جانب سے داخل کردہ درخواست کو مسترد کردیا جس میں دستور کی دیگر قانونی تقوں کی حیثیت کو چیلنج کیا گیا تھا جس کے تحت 2014ء میں ان مجرمین کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ضابطہ تعزیرات ہند کی دفعہ 376 کی ترمیم کی گئی اور متواتر زنابالجبر کا ارتکاب کرنے والوں کو عمر قید یا سزائے موت کا مستحق قرار دیا گیا تھا۔ یہ ترمیم 2012ء میں دہلی میں ایک 23 سالہ عورت کی اجتماعی عصمت ریزی کے بعد کی گئی تھی۔ ممبئی ہائی کورٹ نے ملزمین کی مرممہ دفعہ کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا کہ ہماری رائے میں دفعہ 376 (ای) دستور کی اضافی دفعہ نہیں ہے اس لیے موجودہ کیس میں اسے کالعدم قرار دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔