سری لنکا حملے کے سرغنہ نے سوشیل میڈیا کے ذریعہ نوجوانوں کو اکسایا

اسلامی گروپس کی بار ہا توجہ دہانی پر حکام نے کارروائی نہیں کی ، مزید حملوں کے اندیشے
کولمبو 3 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر ہوئے حود کش حملوں کے سرغنہ زہران ہاشم نے جہاں سوشیل میڈیا پر سر عام غیر مسلموں کی ہلاکت پر زور دیا تھا وہیں اس نے تقریبا چھ مہینوں تک خانگی چاٹ رومس میں مسلسل کام کرتے ہوئے چھ نوجوانوں کو ترغیب دی تھی کہ وہ اپنی زندگیاں بھی قربان کرنے تیار ہوجائیں۔ مسلم برداری کے قائدین نے یہ بات بتائی ۔ سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر ہوئے خود کش بم حملوں میں عسیائی اور بیرونی سیاح سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے ۔ ان حملوں میں گرجا گھروں اور اسٹار ہوٹلوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جن میں 257 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ تاہم سری لنکا کی مسلم برادری بھی ان واقعات کے بعد بہت زیادہ خوفزدہ ہے اور زہران ہاشم اور اس کے ساتھیوں کے پس منظر کے بارے میں معلومات حاصل کر رہی ہے ۔ زہران ہاشم 21 اپریل کو شانگریلا ہوٹل میں کئے گئے حملے میں ہلاک ہوگیا تھا ۔ اس نے دولتمند بھائیوں الہام ابراہیم اور انصاف ابراہیم کو کامیاب ترغیب دی کہ وہ اس کے ساتھ مل جائیں اور اس حملے کا حصہ بنیں۔ پولیس اور ساتھی مسلمانوں نے یہ بات بتائی ۔ ایک پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ ان دونوں بھائیوں نے اپنے مصالحہ جات کے کاروبار کی دولت کو ان بم دھماکوں کیلئے فنڈز فراہم کرنے استعمال کیا ہے ۔ دونوں بھائیوں کے پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ان نوجوانوں کے ذہنوں کو انٹرنیٹ ‘ فیس بک اور یوٹیوب کے ذریعہ متاثر کیا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں بھائی لوگوں سے زیادہ ملتے جلتے نہیں تھے تاہم وہ مذہبی رجحان کے حامل تھے ۔ وہ کسی بھی اجتماع میں سرگرم حصہ نہیں لیا کرتے تھے ۔

اعتدال پسند سیلون توحید جماعت گروپ کے ایک لیڈر آر عبدالرازق نے بتایا کہ ہمارا یہ ماننا ہے کہ زہران نے ان لوگوں کو فیس کے ذریعہ اکسایا تھا ۔ تحقیق کنندگان اور برادری کے قائدین کا ماننا ہے کہ خاص طور پر گذشتہ ایک سال کے دوران وہ کھلے عام غیر مسلموں کو ہلاک کرنے کی باتیں کیا کرتا تھا ۔ ان لوگوں کا ماننا ہے کہ اس گروپ نے سوشیل میڈیا کے خانگی پیامات کا بھی استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے سے رابطے رکھے تھے تاکہ کسی کو ان کی سرگرمیوں کا علم نہ ہوسکا۔ اسی دوران سری لنکا کے حکام نے آج خبردار کیا کہ خود کو اسلام پسند قرار دینے والے تخریب کار ہوسکتا ہے کہ دارالحکومت کولمبو میں مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہوں ۔ ان عناصر نے ایسٹر اتوار کے موقع پر ملک میں سب سے خطرناک دہشت گرد حملے کئے تھے ۔ پولیس کے ایک انٹرنل سرکولر کے افشا کے بعد سکیوریٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔
اس سرکیولر کے ذریعہ خبردار کیا ہے کہ شہر میں داخلہ کے کچھ برجس اور ایک اوور ہیڈ برج کو 6 مئی کے آس پاس اسی گروپ کی جانب سے دھماکہ سے اڑایا جاسکتا ہے جس نے ایسٹر کے موقع پر حملے کئے تھے ۔ سری لنکا فوج نے ایک بیان میں کہا کہ فوج اور اس کی دوسری خدمات کی جانب سے پولیس کی مدد حاصل کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر کارڈن اینڈ سرچ آپریشنس کئے جا رہے ہیں تاکہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا جاسکے ۔ ان کی پناہ گاہوں ‘ دھماکو مادوں ‘ ہتھیاروں اور دوسری اشیا کا پتہ چلایا جاسکے جو حملوں میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ فوج نے کہا کہ اس کام کیلئے زیادہ سے زیادہ فوج کی تعیناتی کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے ۔