سرکار دو عالمؐ سے محبت ہی ایمان کامل

حضرت میراں سید شاہ محمد حبیب اللہ قادری کے عرس کے موقع پر خطاب

حیدرآباد ۔ 25 ۔ فروری : ( راست ) : سرکار دو عالم ﷺ سے محبت و فدائیت ہی ایمان کامل ہے جس کی مثال ہمیں صحابہ کرام ؓ کی زندگی میں ملتوی ہے ۔ صحابہ کرام ؓ نے نبی کریم ﷺ سے محبت کو اپنے ایمان کا جز سمجھتے تھے ۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے صاحبزادے نے اپنے والد بزرگوار سے عرض کیا کہ میرے اسلام لانے سے پہلے جب میں کفار کی جانب سے لڑتا تھا آپؓ میری تلوار کی زد میں آتے اور آپؓ کا سر میں قلم کرسکتا تھا مگر محبت پدری بیچ میں آجاتی اس لیے میں رک جاتا ، یہ سن کر حضرت ابوبکر صدیقؓ نے کہا کہ اللہ کی قسم تم ایک مرتبہ بھی میری تلوار کی زد میں آتے تو میں تمہارا سر قلم کردیتا ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید شاہ ظہیر الدین علی صوفی قادری سجادہ نشین حضرت صوفی اعظم نے حضرت میراں سید شاہ محمد حبیب اللہ قادری تخت نشین کے 291 ویں عرس شریف کے موقع پر احاطہ درگاہ حضرت ممدوح سبزی منڈی میں حب رسول ﷺ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب عرس کی نگرانی مولانا اکرم پاشاہ قادری تخت نشین سجادہ نشین و متولی نے کی ۔ مولانا ظہیر الدین علی صوفی نے کہا کہ صحابہ کرامؓ نے نبی آخری الزماں ﷺ پر اپنی جان و مال نچھاور کرنے کی ایسی مثالیں چھوڑی ہیں کہ دنیا میں کوئی ایسی نظیر پیش نہیں کرسکتا ۔ وہ اپنے مال ، اولاد حتی کہ جان سے زیادہ اپنے رسول ﷺ سے محبت کیا کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عبدالقادر جیلانی کی زندگی بھی حب رسول ؐ میں گذری ۔ مولانا صوفی نے کہا کہ ایمان میں استقامت فوقیت رکھتی ہے ۔ جلسہ سے مولانا جیلانی پاشاہ قادری نے بھی مخاطب کیا ۔ بعد صلواۃ العصر تلاوت قرآن مجید اور قبل مغرب مراسم صندل مالی سجادہ نشین نے انجام دئیے ۔ رات دیر گئے آثار مبارک و محفل تخت نشینی منعقد کی گئی ۔

تقریب عرس میں مولانا سید محمد صدیق حسینی قادر عارف ، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری ، مولانا آغاہ شاہ محمد قاسم ابوالعلائی ، مولانا سید شاہ قبول بادشاہ شطاری ، مولانا سید محمود پاشاہ قادری زرین کلاہ ، مولانا سید حسن ابراہیم حسینی سجاد پاشاہ ، مولانا سید حامد محمد قادری افتخار پاشاہ ، مولانا سید احمد پاشاہ قادری زرین کلاہ ، مولانا سید طارق قادری ، مولانا سید معین الدین قادری غوث پیا ، مولانا سید صیا الدین علی صوفی قادری ، مولانا سید ابراہیم قادری زرین کلاہ ، مولانا سید مشتاق علی حافظی قادری ، مولانا سید شاہ حیدر علی حسینی حیدر پاشاہ ، مولانا سید احمد حسینی محمود پاشاہ ، مولانا سید نور الاصفیاء رونما پاشاہ اعظمی ، مولانا مظفر علی صوفی ، مولانا ذاکر علی دانش ، مولانا میر صدر الدین علی خاں ، مولانا سید وصی اللہ قادری ، مولانا سید عبدالمحمین قادری ، مولانا سید صفی اللہ قادری ، مولانا کاظم حسینی حیدر پاشاہ اور مولانا سید اسد اللہ حسینی قادری کے علاوہ ریاست و بیرون ریاست کے مریدین و معتقدین نے شرکت کی ۔۔