سرکاری ہاسپٹل میں خاتون کی موت پر 28 لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرنے کا حکم

مدوائی ۔ 2 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : مدراس ہائی کورٹ نے آج حکومت تاملناڈو کو حکم دیا ہے کہ ایک متوفی خاتون کے رشتہ داروں کو 28.37 لاکھ ر وپئے معاوضہ ادا کیا جائے ۔ سرکاری ہاسپٹل میں یہ خاتون آکسیجن کی بجائے نیٹروس اکسائڈ چڑھا دینے پر 411 دن کوما میں رہنے کے بعد سال 2012 میں فوت ہوگئی تھی ۔ جسٹس کے کے ششی دھرن نے اپنے احکامات میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت پر یہ واجب ہے کہ درخواست گذار کو معاوضہ ادا کرے جو کہ متوفی خاتون کا شوہر ہے اور ان کے دو بچے ہیں ۔ سرکاری ہاسپٹل میں ڈاکٹروں اور اسٹاف کی بدترین لاپرواہی کے نتیجہ میں یہ خاتون کئی ماہ تک پیٹ کے درد سے تڑپتے ہوئے دم توڑ دیا تھا ۔ متوفیہ کے شوہر نے گورنمنٹ میڈیکل کالج ہاسپٹل کنیا کماری میں بیوی کے موت پر ریاستی حکومت سے معاوضہ طلب کرتے ہوئے سال 2013 میں ایک عرضی داخل کی تھی جس پر یہ احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ عدالت نے حکومت کو یہ اختیار دیا ہے کہ معاوضہ کی رقم قصور وار ڈاکٹروں اور اسٹاف سے وصول کرسکتی ہے کیوں کہ ڈاکٹروں نے عوام کی خدمت کا جو حلف اٹھایا ہے اس کی سنگین خلاف ورزی کی ہے ۔۔