سرکاری سطح پر سستی شراب کی فراہمی قابل مذمت

کریم نگر میں امیر جماعت اسلامی تلنگانہ حامد محمد خان کی پریس کانفرنس
کریم نگر /30 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا بار بار یہ اعلان کہ وہ سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کے لئے مقدور بھر کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے یہ اعلانات اور ان کا طرز عمل عوام کو شک میں مبتلا کر رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی ہند تلنگانہ و اڑیسہ مولانا حامد محمد خان نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ وہ آئی بی اے گارڈن میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے اس فیصلہ کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ نشہ کے عادی بالخصوص نچلے طبقہ اور دیہی عوام کو گڑمبہ سے نجات دلانا چاہتے ہیں، لیکن ہم ان کے اس فیصلہ کی سخت مخالفت کرتے ہیں کہ بجائے گڑمبہ کے سرکاری سطح پر سستی شراب فراہم کی جائے گی، اس طرح گڑمبہ سے انسانی صحت پر جو برا اثر ہوگا، اس کی حفاظت ہوگی۔ ہمارا خیال ہے کہ حکومت کی نیت صاف نہیں ہے، سنہرے تلنگانہ کا تصور رکھنے والے چیف منسٹر واقعی سنجیدہ ہیں تو انھیں دستور ہند میں درج اصول کے مطابق عمل کرنا چاہئے، کیونکہ دستور ہند کے دفعہ 47 کے مطابق نشہ آور اشیاء پر امتناع عائد ہے، جس پر عمل آوری کی سخت ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ شراب بے شمار برائیوں کی جڑ ہے، لہذا جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ کے سی آر ریاست کی آمدنی کے لئے دیگر متبادل اقدامات کریں اور عوام کو تعلیم، طبی سہولت، ہر ایک کو پینے کا صاف پانی، پارک، ذرائع حمل و نقل اور سڑکوں کی تعمیر پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم سبھی کا بنیادی حق ہے، لہذا کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا وعدہ پورا کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ غریبوں کو عصری طبی سہولتوں کی فراہمی اور مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے اقتدار پر آنے کے اندرون چار ماہ بعد عمل آوری کا چیف منسٹر نے وعدہ کیا تھا، لیکن آج تک ان اعلانات پر عمل آوری نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ ملازمتوں پر تقررات کا اعلامیہ جاری کیا جاچکا ہے، لیکن تحفظات پر عمل آوری نہ ہونے کے سبب مسلمانوں کو نقصان ہوگا اور ساتھ ہی چیف منسٹر وعدہ خلافی مرتکب ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ دستور ہند کی پابندی چیف منسٹر کی ذمہ داری ہے، لہذا اکسائز پالیسی میں ترمیم کی جماعت اسلامی شدت سے مخالفت کرتے ہوئے کے سی آر کو مشورہ دیتی ہے کہ آپ نے جن وعدوں پر عمل آوری کا تیقن دیا تھا، ان پر عمل کیا جائے، بصورت دیگر سنہرے تلنگانہ کا پروپیگنڈا ایک دھوکہ کہلائے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ تعلیم کو عام کرتے ہوئے سماج میں پھیلی برائیوں کو دور کرے، بڑھتی قیمتوں پر قابو پائے اور غریب عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائے، جس کے لئے جماعت اسلامی حکومت کا ساتھ دے گی، بصورت دیگر جماعت اسلامی پرامن طریقے سے عوامی شعور بیدار کرتے ہوئے احتجاج کرے گی۔ اس موقع پر مقامی صدر جناب خیر الدین، نعیم الدین، علی احمد صابر، عبد الحئی شعیب اور دیگر بھی موجود تھے۔