سرکاری دواخانوں میں سانپ ڈسنے کا علاج نہیں

بھینسہ /26 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بھینسہ ڈیویژن کے منڈل مستقر تانور کی ایک لڑکی کو سانپ ڈسنے اور علاج کے دوران بھینسہ گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل میں ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہ رہنے کی وجہ سے طبی امداد نہ ملنے سے فوت ہوگئی ۔ تفصیلات کے بموجب مستقر تانور کی 13 سالہ جیوتی اپنے مکان میں گذشتہ شب محو خواب تھی جسے ایک سانپ نے ڈس لیا ۔ جسے افراد خاندان نے علاج کیلئے بھینسہ گرنمنٹ ایریا ہاسپٹل منتقل کیا جہاں یہ دوران علاج فوت ہوگئی ۔ متوفیہ کے افراد خاندان اوردلت طبقہ کے ذمہ داران و قائدین جن میں سائیلو اور دیگر نے ڈاکٹر پر الزام عائد کرتے ہوئے ایریا ہاسپٹل احاطہ میں احتجاج منظم کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی کو دواخانہ میں شریک کیا گیا لیکن ڈیوٹی ڈاکٹر موجود نہ رہنے کی وجہ سے متوفی لڑکی کو صحیح طبی امداد نہ ملنے پر یہ لڑکی فوت ہوگئی ۔ جبکہ ڈاکٹر کو کئی مرتبہ فون کے ذریعہ اطلاع دی گئی ۔ لیکن ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہیں آیا ۔ اس احتجاج کی اطلاع پاکر رکن اسمبلی مدہول و گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل ڈیولپمنٹ کمیٹی چیرمین جی وٹھل ریڈی بھینسہ سرکاری دواخانہ پہونچکر تمام تفصیلات متوفی لڑکی کے رشتہ داروں اور گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل سپرنٹنڈ۔ٹ ڈاکٹر کاشی ناتھ سے لی اور ڈیوٹی ڈاکٹر مکیش کے خلاف ضلعی کلکٹر اور ضلعی DCHO چندرا مولی کو رکن اسمبلی اور ایریا ہاسپٹل سپرنٹڈنٹ نے معطل کرنے کیئے ایک تحریری درخواست روانہ کی ۔ بعد ازاں لڑکی کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے نعش کو ورثہ کے حوالے کردیا گیا اور اس سلسلہ میں تانور سب انسپکٹر شیو کمار نے ایک کیس درج کیا ۔