سرکاری دفاتر اور کارپوریٹ طرز پر وقف بورڈ ملازمین کیلئے ڈریس کوڈ

ڈسپلن شکنی پر سخت کارروائی ، جینس پائنٹ ، ٹی شرٹ ، مذہبی لباس کے خلاف تنبیہہ
حیدرآباد ۔ 29۔ جون (سیاست نیوز) عیدالفطر کی چھٹیوں کے فوری بعد تلنگانہ وقف بورڈ میں عہدیداروں اور ملازمین کیلئے ڈریس کوڈ پر عمل آوری کا آغاز ہوچکا ہے ۔ اہم سرکاری دفاتر اور کارپوریٹ اداروں کی طرز پر وقف بورڈ میں ڈسپلن اور ورک کلچر متعارف کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ صدرنشین محمد سلیم نے جائزہ حاصل کرنے کے بعد سے کئی مرتبہ عہدیدار اور ملازمین کو پابند کیا تھا کہ ڈسپلن شکنی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے لیکن اس کے باوجود وقف بورڈ میں صورتحال جوں کی توں برقرار رہی۔ اکثر ملازمین بائیو میٹرک حاضری اور رجسٹر میں حاضری درج کرنے کے بعد دفتر سے غائب ہورہے تھے اور شام میں دوبارہ واپس ہورہے تھے ۔ اس کے علاوہ ملازمین کو غیر موزوں قسم کے لباس میں دیکھا جارہا تھا ۔ صدرنشین کی ہدایت پر چیف اگزیکیٹیو آفیسر منان فاروقی نے ایک سے زائد مرتبہ مختلف شعبہ جات کا اچانک دورہ کیا اور نشستوں سے غیر حاضر رہنے والے ملازمین کی فہرست تیار کی۔ ایسے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کی تیاری کی جارہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چار ملازمین ایسے ہیں جن پر دفتری اوقات میں نشست سے غیر حاضر رہنے کی شکایات عام ہیں۔ ان ملازمین کو معطلی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ جینس پائنٹ اور ٹی شرٹ کے علاوہ مذہبی انداز کے لباس میں آنے والے ملازمین کی تنبیہہ کی گئی۔ عید سے قبل عہدیدار و ملازمین کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ چھٹیوں کے بعد سے دفتر کو فارمل لباس میں آئیں ۔ ہر عہدیدار اور ملازم کیلئے پائنٹ شرٹ اور شوز کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ہر ایک کو ان شرٹ میں رہنا ہوگا۔ عید کی تعطیلات کے بعد وقف بورڈ کے بیشتر ملازمین ڈریس کوڈ کے ساتھ دکھائی دے رہے ہیں۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر مختلف شعبہ جات کا دورہ کرتے ہوئے ڈریس کوڈ پر عمل آوری کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دفتری اوقات میں نشستوں سے غائب رہنے والے ملازمین پر بھی کڑی نظر رکھی جارہی ہے ۔ بعض عہدیداروں نے تجویز پیش کی کہ ڈیوٹی کے دوران نشست پر پان، گٹکھا اور سگریٹ کے استعمال پر پابندی عائد کئے جائے۔ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ ملازمین اپنی نشستوں کے اطراف بھی پان اور گٹکھا تھوک رہے ہیں جس سے اطراف کافی گندگی ہورہی ہے ۔