سرکاری اراضیات پر غیر مجاز تعمیرات کو باقاعدہ بنایا جائے گا

رہنمایانہ خطوط کو قطعیت دینے عہدیداروں کو چیف منسٹر کی ہدایت
حیدرآباد 30 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں سرکاری اراضیات (غیر مجاز قبضہ کی ہوئی اراضیات) کو باقاعدہ بنانے قواعد و ضوابط کو قطعیت دینے کا حکومت تلنگانہ نے فیصلہ کیا ہے۔ آج یہاں اس سلسلہ میں چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی صدارت میں جائزہ اجلاس منعقد ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس اجلاس میں سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کے پاس 125 گز سے کم اراضی رکھنے پر مفت رجسٹریشن کرنے سطح غربت سے اونچی زندگی گزارنے والے افراد کے لئے حکومت کی مقرر کردہ قیمت کے مطابق اراضی کو باقاعدہ بنانے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ باوثوق ذرائع ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہاکہ حکومت کے فیصلہ کی روشنی میں 250 گز اراضی کے لئے رجسٹریشن قیمت میں 50 فیصد رقم ادا کرنا ہوگا اور 250 تا 500 گز اراضی پائی جائے تو رجسٹریشن قیمت میں 75 فیصد رقم ادا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ 500 گز سے زائد اراضی پائی جانے پر وہ رہائشی اراضی نہ ہونے کی صورت میں صد فیصد رجسٹریشن قیمت ادا کرنی پرے گی۔ ذرائع کے مطابق اراضیات کو باقاعدہ بنانے سے متعلق سابقہ جی او نمبر 166 سے کوئی تعلق نہیں رہے گا بلکہ اس سلسلہ میں ایک نیا جی او جاری کرنے کی چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اعلیٰ عہدیداروں کو ضروری ہدایات دیں۔ علاوہ ازیں 2 جون 2014 ء سے قبل سرکاری اراضیات پر مکانات تعمیر کرلینے والوں کے لئے ہی باقاعدہ بنانے کا موقع فراہم کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا اور کہاکہ حکومت کے احکامات کی اجرائی کی تاریخ سے اندرون 20 یوم میں ہی اراضی کو باقاعدہ بنانے کے لئے درخواستیں پیش کرنا چاہئے اور وصول شدہ درخواستوں کی مکمل تنقیح کرتے ہوئے اندرون 90 یوم رجسٹریشن کے عمل کو مکمل کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ اس موقع پر تلنگانہ بھر میں علیحدہ علیحدہ طور پر پائی جانے والی استعمال میں نہ آنے والی اراضیات کیلئے عام ہراج کرنے سے متعلق فائیل پر چیف منسٹر نے دستخط کئے اور اراضیات کا ہراج کرنے کے اختیارات مکمل طور پر ضلع کلکٹروں کو دینے کی بھی ہدایات دیں اور نالوں پر غیر مجاز قبضوں سے متعلق مکمل جانچ کرنے اور حقائق پر مبنی تفصیلی رپورٹ حکومت کو پیش کرنے کی اعلیٰ عہدیداروں کو چیف منسٹر نے ہدایات دیں۔