سرپور ٹاؤن میں ہیضہ کی وباء سے عوام میں تشویش

ایک بیڈ پر دو مریض، دوا خانہ میں ادویات کی قلت، بستروں کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ
سرپور ٹاؤن /30 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سرپور ٹاؤن کا سرکاری دوا خانہ تعلقہ کے پانچ منڈلوں میں سب سے بڑا دوا خانہ کہلاتا ہے، جہاں علاج کے لئے بجور، کوٹالہ، دھی گاؤں، کاغذ نگر اور سرپور ٹاؤن کے عوام رجوع ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں سرپور ٹاؤن مہاراشٹرا اور تلنگانہ کا سرحدی علاقہ ہونے کی وجہ سے مہاراشٹرا کے سرحدی علاقوں کے عوام بھی یہاں آتے ہیں، تاہم سرپور ٹاؤن کے دوا خانہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے ادویات کی فراہمی میں کمی اور لاپرواہی برتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے سرپور ٹاؤن اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں ہیضہ کی وباء عام ہو رہی ہے اور دھیرے دھیرے کئی مواضعات کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے، جس کی وجہ سے عوام میں خوف پایا جاتا ہے اور سیکڑوں کی تعداد میں لوگ خانگی اور سرکاری دوا خانوں سے رجوع ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سرپور ٹاؤن کا سرکاری دوا خانہ صرف 30 بستروں پر مشتمل ہے، جب کہ اس وقت دوا خانہ میں 100 تا 150 افراد زیر علاج ہیں اور روز بروز ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں دوا کی قلت کے سبب غریب اور پریشان حال عوام کو میڈیکل اسٹور سے دوا خریدنا پڑ رہا ہے۔ دوا خانہ کا اسٹاف کافی پریشان ہے اور ایک ایک بستر پر دو دو مریضوں کو رکھنے کے علاوہ فرش پر بھی لٹاکر علاج کیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء سرپور ٹاؤن اور اطراف و اکناف کے عوام نے ضلع کلکٹر اور متعلقہ عہدہ داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری دوا خانہ میں مزید 70 بستروں کا اضافہ کرکے اسے 100 بستروں والا دوا خانہ بنایا جائے، حسب ضرورت اسٹاف کے تقررات کئے جائیں اور دواؤں کی قلت دور کی جائے، تاکہ مقامی اور غیر مقامی غریب عوام کو علاج معالجہ کی سہولت دستیاب ہوسکے۔